ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بینکوں سے اڈانی گروپ کو دیے گئے قرضوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی آر بی آئی نے بینکوں سے فوری جواب دینے کو کہا ہے۔ یہ اطلاع رائٹرز کے ذریعے موصول ہوئی ہے۔ جمعرات کو اڈانی گروپ آف کمپنیز کے حصص میں کمی واقع ہوئی جب صنعت کار گوتم اڈانی کی قیادت والے گروپ نے سرمایہ کاروں کو ممکنہ نقصانات سے بچانے کا حوالہ دیتے ہوئے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے درمیان 2.5 بلین ڈالر کے شیئرز کی فروخت ملتوی کردی۔
بتادیں کہ بدھ کے روز اڈانی انٹرپرائزز نے اپنے 20,000 کروڑ روپے کے ایف پی او کو واپس لینے اور سرمایہ کاروں کے پیسے واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم منگل کے روز کمپنی کا ایف پی او مکمل طور پر سبسکرائب ہو گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اڈانی انٹرپرائزز نے یہ بڑا فیصلہ امریکہ کی شارٹ سیلنگ کمپنی ہندنبرگ کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد لیا ہے۔ بی ایس سی کے اعداد و شمار کے مطابق اڈانی انٹرپرائزز کے ایف پی او کے تحت 4.55 کروڑ حصص کی پیشکش کی گئی تھی، جب کہ 4.62 کروڑ حصص کے لیے درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔
اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے اس پر اپنی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے کمپنی کے اسٹاک میں زیادہ اتار چڑھاؤ کی وجہ سے کمپنی نے ایف پی او کو واپس لے لیا تھا۔ آج کمپنی کے اسٹاک میں غیر متوقع اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر معمولی حالات کے پیش نظر کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے فیصلہ کیا کہ FPO کے ساتھ آگے بڑھنا اخلاقی طور پر مناسب نہیں ہوگا۔ سرمایہ کاروں کا مفاد ہمارے لیے سب سے اہم ہے اور انہیں کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچانے کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایف پی او کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
گوتم اڈانی کے اس بیان کے بعد جمعرات کے آغاز میں ہی اسٹاک مارکیٹ زبردست گراوٹ کے ساتھ کھلی۔ 30 شیئرز پر مشتمل بی ایس ای سینسیکس 492.46 پوائنٹس گر کر 59,215.62 پوائنٹس پر آگیا، جبکہ این ایس ای نفٹی نے 170.35 پوائنٹس کی کمی سے 17,445.95 پوائنٹس پر تجارت شروع کی۔
مزید پڑھیں: