اسلام آباد: معاشی بحران اور مہنگائی سے پریشان پاکستان کے لیے اچھی خبر ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق بدھ کے روز انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر میں اضافہ درج کیا گیا اور امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ مضبوط ہوا۔ خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق منگل کو امریکی ڈالر 276.28 روپے پر بند ہوا۔ مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت کے ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے وفد کے جاری مذاکرات میں مثبت پیش رفت کے باعث مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مزید برآمد کنندگان نے اپنی آمدنی بیرون ملک سے لانا شروع کردیا ہے، کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ مارکیٹ استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اتر چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا، جب کہ کاروبار کے اختتام پر ڈالر 2 روپے 95 پیسے کم ہوکر 273.33 روپیہ پر بند ہوا۔ وہیں آج جمعرات کے روز بھی کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں کمی درج کی گئی ہے۔ کاروبار کے آغاز پر ڈالر 33 پیسے سستا ہوکر 273 روپے پر پہنچ گیا۔ کاروبار کے دوران ڈالر کی قیمت میں اچانک بڑی کمی ہوئی اور ڈالر 4.83 روپے سستا ہوگیا، انٹربینک میں اس وقت ڈالر کی قیمت 268.50 روپے ہے۔
مہنگائی سے پریشان پاکستان کے لیے اچھی خبر ہے۔ بتادیں کہ جنوری میں پاکستان کی مہنگائی سنہ 1975 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ اشیائے خوردونوش، خام مال اور سامان کے ہزاروں کنٹینرز نقدی کی کمی کی وجہ سے بندرگاہوں پر پھنسے ہونے کی اطلاع تھی۔ وہیں ملک میں ڈالر کی کمی کی وجہ سے حکومت نے درآمدات میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے نے عام افراط زر کو بڑھایا ہے، جس کے نتیجے میں جنوری 2023 میں سی پی آئی یعنی خوردہ افراط زر 27.55 فیصد تک پہنچ گیاہے جو ایک ماہ قبل 24.47 فیصد تھا۔ مئی 1975 میں سی پی آئی افراط زر 27.77 فیصد رہا۔
مزید پڑھیں: