اسلام آباد: نقدی کے بحران سے دوچار پاکستان کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے بڑا ریلیف مل گیا ہے۔ حکومت پاکستان اور مانیٹری فنڈ کے درمیان تین ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کا طویل انتظار تھا۔ اس سے پاکستان کو عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور معیشت کو استحکام فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ مانیٹری فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔
پاکستان کی معیشت بحران کا شکار ہے۔ اس سے عام عوام پر ناقابل برداشت مہنگائی کی صورت میں دباؤ پڑا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے لیے گزارا کرنا تقریباً ناممکن ہوگیا ہے۔ پاکستان میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے جمعرات کو ایک بیان میں کہاکہ "مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ آئی ایم ایف ٹیم نے پاکستانی حکام کے ساتھ نو ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پر دستخط کیے ہیں۔" اس کے تحت 225 کروڑ کے قرض کے لیے 'اسٹاف لیبل' معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ یہ معاہدہ خصوصی ڈرائنگ رائٹس (SDR) کے تحت کیا گیا ہے۔ دوسری جانب اگر اس رقم کو ڈالر میں شمار کیا جائے تو یہ تقریباً 3 بلین امریکی ڈالر کے برابر ہے۔
تین ارب ڈالر کی فنڈنگ نو ماہ کے لیے ہے۔ یہ پاکستان کی توقعات سے زیادہ ہے۔ ملک 6.5 بلین ڈالر کے پیکیج میں سے 2.5 بلین ڈالر کا انتظار کر رہا تھا جس پر 2019 میں دستخط ہوئے تھے۔ بیان کے مطابق یہ انتظام معیشت کو بیرونی جھٹکوں سے بچانے، میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے اور کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے فنانسنگ کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔
مزید پڑھیں: