ETV Bharat / business

Layoff News 2023 ملازمین کی چھٹنی میں چار سو فیصد اضافہ

سال 2023 کے پہلے سہ ماہی میں 270,416 ملازمین کی چھٹنی پریشان کن ہیں۔ ایمیزون، گوگل اور میٹا جیسی بڑی کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر ملازمین کو نوکری سے فارغ کیا۔ اب اس سلسلے میں امریکہ کے 'گرے اینڈ کرسمس' نے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ Layoff News 2023

author img

By

Published : Apr 7, 2023, 5:22 PM IST

more-than-2-lakh-employees-lost-their-jobs-in-3-months
ملازمین کی چھٹنی میں چار سو فیصد اضافہ

سان فرانسسکو: امریکی ٹیک کمپنیوں نے رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں 270,416 ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ٹھیک ایک برس قبل اسی مدت میں 55,696 ملازمتوں میں کمی کی گئی تھی۔ ملازمتوں میں کمی کا یہ اضافہ 396 فیصد ہے۔ اس کے ساتھ ہی صرف مارچ میں 80 ہزار سے زیادہ ملازمتوں میں کمی تشویشناک ہے۔ اس طرح سال کی پہلی سہ ماہی میں 2.7 لاکھ ملازمین اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

گلوبل آؤٹ پلیسمنٹ اور بزنس اور ایگزیکٹو کوچنگ فرم چیلنجر، گرے اینڈ کرسمس کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیک کمپنیوں نے مارچ میں 89,703 ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جو فروری میں اعلان کردہ 77,770 سے 15 فیصد زیادہ ہے۔ اس سے ٹھیک ایک برس قبل یعنی 2022 میں اسی مدت میں اعلان کردہ 21,387 چھٹنی سے یہ 319 فیصد زیادہ ہے۔

گرے اینڈ کرسمس کے سینئر نائب صدر اینڈریو چیلنجر نے کہا کہ 'ہم جانتے ہیں کہ پوری دنیا میں معاشی کساد بازاری کا خدشہ ہے۔ اگرچہ معیشت اب بھی ملازمتیں پیدا کر رہی ہیں، لیکن مسلسل بڑھتے ہوئے نرخوں کی وجہ سے کمپنیاں مسلسل چھٹنی کررہی ہیں اور اس کے جاری رہنے کا امکان ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کا شعبہ تمام صنعتوں کی قیادت کر رہا ہے۔ اسی لیے ٹیکنالوجی کے مانگ تمام صنعتوں میں ہے، لیکن غور کرنے والی بات یہ ہے کہ تمام چھٹنیوں میں سے 38 فیصد صرف ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں برس اب تک ٹیکنالوجی کے شعبے میں 102,391 ملامین کو نورکری سے نکالا جا چکا ہے، جو کہ 2022 کی پہلی سہ ماہی میں اعلان کردہ 38,487 چھٹنی سے 267 فیصد زیادہ ہے۔ یہ 2022 میں سالانہ کل 97,171 چھٹنی سے پہلے ہی 5 فیصد زیادہ ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر ملازمتوں میں کمی پہلی بار نہیں ہوئی ہے۔ اس سے پہلے بھی سنہ 2001 اور 2002 میں موجودہ برس کے مقابلے زیادہ ملازمتوں میں کٹوتی کی جا چکی ہے۔

رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ٹیک کمپنیوں کے علاوہ دیگر کمپنیوں نے بھی ملازمتوں میں زبردست کمی کی ہے۔ مالیاتی کمپنیوں نے 30,635 کے ساتھ روں برس ملازمتوں میں کمی کی دوسری سب سے بڑی تعداد کا اعلان کیا، جو کہ 2022 کی پہلی سہ ماہی میں اس شعبے میں اعلان کردہ 5,903 چھٹنی سے 419 فیصد زیادہ ہے۔ صحت کی دیکھ بھال/مصنوعات کی کمپنیوں اور مینوفیکچررز بشمول ہسپتالوں نے پہلی سہ ماہی میں 22,950 چھٹنی کا اعلان کیا۔ میڈیا سیکٹر نے گزشتہ ماہ مجموعی طور پر 10,320 چھٹنیاں کیں۔ ان میں سے 1,438 ڈیجیٹل، براڈکاسٹنگ اور پرنٹ نیوز میں تھے۔ ساتھ ہی، 2015 کے بعد سے بھرتیوں میں کمی آئی ہے۔ رواں برس اب تک امریکہ میں 70,638 ملازمین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، جو کہ 2016 کے بعد پہلی سہ ماہی میں سب سے کم بھرتی ہے۔

مزید پڑھیں:

سان فرانسسکو: امریکی ٹیک کمپنیوں نے رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں 270,416 ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ٹھیک ایک برس قبل اسی مدت میں 55,696 ملازمتوں میں کمی کی گئی تھی۔ ملازمتوں میں کمی کا یہ اضافہ 396 فیصد ہے۔ اس کے ساتھ ہی صرف مارچ میں 80 ہزار سے زیادہ ملازمتوں میں کمی تشویشناک ہے۔ اس طرح سال کی پہلی سہ ماہی میں 2.7 لاکھ ملازمین اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

گلوبل آؤٹ پلیسمنٹ اور بزنس اور ایگزیکٹو کوچنگ فرم چیلنجر، گرے اینڈ کرسمس کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیک کمپنیوں نے مارچ میں 89,703 ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جو فروری میں اعلان کردہ 77,770 سے 15 فیصد زیادہ ہے۔ اس سے ٹھیک ایک برس قبل یعنی 2022 میں اسی مدت میں اعلان کردہ 21,387 چھٹنی سے یہ 319 فیصد زیادہ ہے۔

گرے اینڈ کرسمس کے سینئر نائب صدر اینڈریو چیلنجر نے کہا کہ 'ہم جانتے ہیں کہ پوری دنیا میں معاشی کساد بازاری کا خدشہ ہے۔ اگرچہ معیشت اب بھی ملازمتیں پیدا کر رہی ہیں، لیکن مسلسل بڑھتے ہوئے نرخوں کی وجہ سے کمپنیاں مسلسل چھٹنی کررہی ہیں اور اس کے جاری رہنے کا امکان ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کا شعبہ تمام صنعتوں کی قیادت کر رہا ہے۔ اسی لیے ٹیکنالوجی کے مانگ تمام صنعتوں میں ہے، لیکن غور کرنے والی بات یہ ہے کہ تمام چھٹنیوں میں سے 38 فیصد صرف ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں برس اب تک ٹیکنالوجی کے شعبے میں 102,391 ملامین کو نورکری سے نکالا جا چکا ہے، جو کہ 2022 کی پہلی سہ ماہی میں اعلان کردہ 38,487 چھٹنی سے 267 فیصد زیادہ ہے۔ یہ 2022 میں سالانہ کل 97,171 چھٹنی سے پہلے ہی 5 فیصد زیادہ ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر ملازمتوں میں کمی پہلی بار نہیں ہوئی ہے۔ اس سے پہلے بھی سنہ 2001 اور 2002 میں موجودہ برس کے مقابلے زیادہ ملازمتوں میں کٹوتی کی جا چکی ہے۔

رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ٹیک کمپنیوں کے علاوہ دیگر کمپنیوں نے بھی ملازمتوں میں زبردست کمی کی ہے۔ مالیاتی کمپنیوں نے 30,635 کے ساتھ روں برس ملازمتوں میں کمی کی دوسری سب سے بڑی تعداد کا اعلان کیا، جو کہ 2022 کی پہلی سہ ماہی میں اس شعبے میں اعلان کردہ 5,903 چھٹنی سے 419 فیصد زیادہ ہے۔ صحت کی دیکھ بھال/مصنوعات کی کمپنیوں اور مینوفیکچررز بشمول ہسپتالوں نے پہلی سہ ماہی میں 22,950 چھٹنی کا اعلان کیا۔ میڈیا سیکٹر نے گزشتہ ماہ مجموعی طور پر 10,320 چھٹنیاں کیں۔ ان میں سے 1,438 ڈیجیٹل، براڈکاسٹنگ اور پرنٹ نیوز میں تھے۔ ساتھ ہی، 2015 کے بعد سے بھرتیوں میں کمی آئی ہے۔ رواں برس اب تک امریکہ میں 70,638 ملازمین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، جو کہ 2016 کے بعد پہلی سہ ماہی میں سب سے کم بھرتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.