نئی دہلی: مزکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے گذشتہ روز پارلیمنٹ میں مرکزکے زیر اتنظام علاقہ بجٹ 24-2023 پیش کیا جس میں دیہی ترقی پر زور دیا گیا ہے۔ بجٹ ہائی لائٹس مندرجہ ذیل ہیں:
- ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ اسکیم کے لیے 900 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
- فصل بیمہ اسکیم کے لیے 120 کروڑ روپے۔
- پردھان منتری گرام سڑک یوجناکے لیے 1600 کروڑ روپے
- ’مشن یوتھ پروگرام‘ کے لیے 200 کروڑ روپے مختص
- بینکوں کے لیے 100 کروڑ روپے۔
- ہائی وے ریسٹنگ پلیسز کے قیام کے لیے 20 کروڑ روپے۔
- سنٹرل روڈ انفراسٹکچر فنڈ کے تحت 300 کروڑ روپے اور نابارڈ اسکیم کے تحت 1000 کروڑ روپے۔
- سیاحت کے فروغ کے لیے 40 کروڑ روپے۔
- سال 2023۔24 کے دوران مذہبی سرکٹس کے لیے 60 کروڑ روپے
- انڈسٹریل اسٹیٹس کے لیے 400 کروڑ روپے۔
- نئی ٹاؤن شپس/ بڑے پیمانے پر ہاؤسنگ ترقی کے لیے 100 کروڑ روپے۔
- DDC/BDC/PRI رہائش اور دفاتر کے قیام کے لیے 120 کروڑ روپے
- جل جیون مشن کے لیے 5000 کروڑ روپے
- بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی کے تمام دفاتروں کے لیے ای آفس
- پی آر آئی سیکیورٹی کے لیے 40 کروڑ روپے۔
- بنکروں کی تعمیر کے لیے 50 کروڑ روپے۔
- PRIs/ULBs کے لیے 1313 کروڑ روپے۔
- اسکولوں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے 40 کروڑ روپے
- وولر جھیل کے اطراف میں سڑک کی تعمیر کے لیے 25 کروڑ روپے۔
- ڈل کی ترقی کے لیے 90 کروڑ روپے۔
- میٹرو کارپوریشنز کے لیے 140 کروڑ روپے۔
- جموں اور سری نگر سٹی گرانٹس کے لیے 100 کروڑ روپے۔
- سٹی سسٹین ایبل/ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ کے لیے 150 کروڑ روپے۔
- کشمیری مہاجرین کے لیے ٹرانزٹ رہائش کی تعمیر کے لیے 400 کروڑ روپے۔
- سی ایس ایس اور یونین ٹیریٹری سیکٹر کے تحت اسمارٹ سٹی پروجیکٹس کے لیے 520 کروڑ روپے۔
- AB-PMJAY صحت اسکیم کے لیے 399 کروڑ روپے۔
- درج فہرست قبائل کی بہبود کے لیے 75 کروڑ روپے
- دیویکا پروجیکٹ کے لیے 2 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔
- مزید پڑھیں:
- جموں و کشمیر کی مجموعی گھریلو پیداوار کو دوگنا کرنے کا ہدف