نئی دہلی: بھارت کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک بار پھر کمی واقع ہوئی۔ مسلسل چوتھا ہفتہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 24 فروری 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ذخائر میں 32.5 ملین کی کمی کے ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر 575.267 بلین ڈالر رہ گئے ہیں۔ اس سے قبل مسلسل تین ہفتوں تک اس کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی تھی۔ زر مبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی کی وجہ سے ذخائر تین ماہ کی نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ یہ معلومات ریزرو بینک آف انڈیا سے سامنے آئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر کے لحاظ سے اکتوبر 2021 کا مہینہ بہترین تھا۔ اس مہینے میں ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 645 بلین ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔ تاہم ڈالر کے مقابلے میں بھارتی کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے زر مبادلہ کے ذخائر متاثر ہوئے اور ذخائر میں کمی واقع ہوئی۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے جاری کردہ ہفتہ وار اعداد و شمار کے مطابق اس کے غیر ملکی کرنسی کے اثاثے میں بھی زیر جائزہ ہفتے میں کمی واقع ہوئی ہے۔ زرمبادلہ کے کل ذخائر میں زرمبادلہ کے اثاثوں یا غیر ملکی کرنسی کے اثاثوں (ایف سی اے) کا ایک اہم حصہ ہے۔ 3 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں اس نے 16.6 ملین ڈالر کی کمی سے 495.906 بلین ڈالر رہ گیا۔ ڈالر میں ظاہر کیے جانے والے فاریکس اثاثوں میں غیر امریکی کرنسیوں جیسے یورو، پاؤنڈ اور ین میں کمی کے اثرات کو بھی شامل کیا جاتا ہے ہیں۔
اس عرصے کے دوران ملک کے سونے کے ذخائر کی قیمت میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ 24 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ، اس میں 6.6 ملین ڈالر کم ہوکر 41.751 بلین ڈالر رہ گئے۔
ریزرو بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے ہفتے کے دوران بھارت کے خصوصی ڈرائنگ رائٹ یا اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس ہفتے اس میں 8.0 کروڑ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اب یہ بڑھ کر 18.187 بلین ڈالر ہوگئی ہے۔ زیر جائزہ ہفتے میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) میں رکھے گئے ملک کے کرنسی کے ذخائر بھی 1.2 ملین ڈالر کم ہوکر 5.098 بلین ڈالر ہوگئے ہیں۔
وہیں اگر ہم پڑوسی ملک پاکستان کی بات کریں ملک کی حالات غیر ملکی زرمبادلہ کے محاذ پر خراب ہے، لیکن گذشتہ کچھ ہفتوں سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کی خبریں موصول ہورہی ہے۔ رواں برس جنوری میں وہاں زرمبادلہ کے کل ذخائر میں 3.11 بلین ڈالر تھے۔ تاہم 3 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر 17 ملین ڈالر کم ہوکر 2.91 بلین ڈالر رہ گئے۔ لیکن پھر 10 فروری کو یہ بڑھ کر 3.19 بلین ڈالر ہوگیا۔ 17 فروری کو یہ 3.25 بلین ڈالر ہوا گیا اور 24 فروری 2023 کو 3.81 بلین تک پہنچ گیا ہے۔
مزید پڑھیں: