ETV Bharat / business

IT Issues Notice to Anil Ambani سوئس بینک میں خفیہ اکاؤنٹ، 420 کروڑ کی ٹیکس چوری میں انکم ٹیکس کا نوٹس

author img

By

Published : Aug 24, 2022, 12:21 PM IST

محکمہ انکم ٹیکس نے ریلائنس گروپ کے چیئرمین انیل امبانی کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے بلیک منی ایکٹ کے تحت 420 کروڑ روپے کی مبینہ ٹیکس چوری پر مقدمہ چلانے کے لیے کارروائی کی ہے۔ IT Issues Notice to Anil Ambani

ncome Tax Dept issues prosecution notice to businessman Anil Ambani in connection
سوئس بینک میں خفیہ اکاؤنٹ، 420 کروڑ کی ٹیکس چوری میں انکم ٹیکس کا نوٹس

نئی دہلی: محکمہ انکم ٹیکس نے ریلائنس گروپ کے چیئرمین انل امبانی Reliance Group Chairman Anil Ambani کے خلاف بلیک منی ایکٹ کے تحت 420 کروڑ روپے کی مبینہ ٹیکس چوری کے الزام میں مقدمہ چلانے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس سوئٹزرلینڈ کے دو بینک کھاتوں میں رکھی گئی 814 کروڑ روپے سے زیادہ کی بے حساب رقم سے متعلق ہے۔ محکمہ نے 63 سالہ امبانی پر جان بوجھ کر ٹیکس ادا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ IT Issues Notice to Anil Ambani

انہوں نے کہا کہ صنعتکار نے جان بوجھ کر بیرون ملک بینک اکاؤنٹس اور مالی مفادات کی تفصیلات حکام کو نہیں دیں۔ امبانی کو اس ماہ کے شروع میں اس سلسلے میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں امبانی کے دفتر سے رابطہ کیا گیا، لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ محکمہ نے کہا کہ ان کے خلاف بلیک منی کے تحت مقدمہ بنایا گیا ہے۔ اس میں جرمانے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 10 برس قید کی سزا ہے۔ محکمہ نے الزامات پر 31 اگست تک جواب طلب کیا ہے۔ صنعتکار پر مالی برس 2012-13 سے 2019-20 کے دوران بیرون ملک غیر اعلانیہ اثاثے رکھ کر چوری کا الزام ہے۔

نوٹس کے مطابق حکام نے پایا ہے کہ امبانی ایک مالی تعاون کرنے والے کے ساتھ ساتھ بہاماس میں واقع ادارے ڈائمنڈ ٹرسٹ اور ایک اور کمپنی، ناردرن اٹلانٹک ٹریڈنگ لمیٹیڈ (NATU) کے بینیفشری مالک ہیں۔ NATU کی تشکیل برٹش ورجن آئی لینڈز (BVI) میں دیا گیا تھا۔ بہاماس ٹرسٹ کے معاملے میں ڈیپارٹمنٹ نے پایا کہ یہ ڈریم ورکس ہولڈنگس انک نام کی ایک کمپنی تھی۔ کمپنی کا سوئس بینک میں اکاؤنٹ ہے۔ اکاؤنٹ میں 31 دسمبر 2007 تک سب سے زیادہ رقم $32,095,600 (3.2 کروڑ ڈالر) تھی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹرسٹ کو شروع میں 25 ملین ڈالر کی فنڈنگ ​​ملی تھی۔

محکمہ نے کہا ہے کہ اس فنڈ کا ذریعہ امبانی کا ذاتی اکاؤنٹ تھا۔ پتہ چلا ہے کہ امبانی نے سنہ 2006 میں اس ٹرسٹ کو کھولنے کے لیے کے وائی سی دستاویز کے طور پر اپنا پاسپورٹ دیا تھا۔ اس ٹرسٹ کے مستفید ہونے والوں میں ان کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں۔ برٹش ورجن آئی لینڈ کمپنی جولائی 2010 میں بنائی گئی تھی۔ اس کا اکاؤنٹ بینک آف سائپرس میں ہے۔

محکمہ نے دعویٰ کیا کہ امبانی اس کمپنی اور اس کے فنڈز کے فائدہ مند مالک ہیں۔ محکمہ کے مطابق، کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے سنہ 2012 میں بہاماس میں رجسٹرڈ PUSA نامی ادارے سے 100 ملین ڈالر وصول کیے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کا فائدہ اٹھانے والا امبانی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے کہاکہ 'دستیاب ثبوتوں سے یہ واضح ہے کہ امبانی غیر ملکی ٹرسٹ ڈائمنڈ ٹرسٹ میں مالی تعاون کرنے والے اور فائدہ اٹھانے والے مالک بھی ہیں۔

لہذا، مذکورہ اداروں کے پاس دستیاب رقم/جائیداد آپ کی ہے۔ محکمہ نے الزام لگایا ہے کہ امبانی نے انکم ٹیکس ریٹرن میں ان غیر ملکی اثاثوں کے بارے میں معلومات نہیں دی تھیں۔ انہوں نے سنہ 2014 میں پہلی بار اقتدار میں آنے کے فوراً بعد نریندر مودی حکومت کی طرف سے لائے گئے بلیک منی ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی کی۔ ٹیکس حکام نے کہا کہ اس طرح کی کوتاہی جان بوجھ کر کی گئی ہے۔ ٹیکس حکام نے دونوں کھاتوں میں غیر ظاہر شدہ فنڈز کا تخمینہ 8,14,27,95,784 روپے (814 کروڑ روپے) لگایا ہے۔ اس پر ٹیکس 420 کروڑ روپے بنتی ہے۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: محکمہ انکم ٹیکس نے ریلائنس گروپ کے چیئرمین انل امبانی Reliance Group Chairman Anil Ambani کے خلاف بلیک منی ایکٹ کے تحت 420 کروڑ روپے کی مبینہ ٹیکس چوری کے الزام میں مقدمہ چلانے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس سوئٹزرلینڈ کے دو بینک کھاتوں میں رکھی گئی 814 کروڑ روپے سے زیادہ کی بے حساب رقم سے متعلق ہے۔ محکمہ نے 63 سالہ امبانی پر جان بوجھ کر ٹیکس ادا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ IT Issues Notice to Anil Ambani

انہوں نے کہا کہ صنعتکار نے جان بوجھ کر بیرون ملک بینک اکاؤنٹس اور مالی مفادات کی تفصیلات حکام کو نہیں دیں۔ امبانی کو اس ماہ کے شروع میں اس سلسلے میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں امبانی کے دفتر سے رابطہ کیا گیا، لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ محکمہ نے کہا کہ ان کے خلاف بلیک منی کے تحت مقدمہ بنایا گیا ہے۔ اس میں جرمانے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 10 برس قید کی سزا ہے۔ محکمہ نے الزامات پر 31 اگست تک جواب طلب کیا ہے۔ صنعتکار پر مالی برس 2012-13 سے 2019-20 کے دوران بیرون ملک غیر اعلانیہ اثاثے رکھ کر چوری کا الزام ہے۔

نوٹس کے مطابق حکام نے پایا ہے کہ امبانی ایک مالی تعاون کرنے والے کے ساتھ ساتھ بہاماس میں واقع ادارے ڈائمنڈ ٹرسٹ اور ایک اور کمپنی، ناردرن اٹلانٹک ٹریڈنگ لمیٹیڈ (NATU) کے بینیفشری مالک ہیں۔ NATU کی تشکیل برٹش ورجن آئی لینڈز (BVI) میں دیا گیا تھا۔ بہاماس ٹرسٹ کے معاملے میں ڈیپارٹمنٹ نے پایا کہ یہ ڈریم ورکس ہولڈنگس انک نام کی ایک کمپنی تھی۔ کمپنی کا سوئس بینک میں اکاؤنٹ ہے۔ اکاؤنٹ میں 31 دسمبر 2007 تک سب سے زیادہ رقم $32,095,600 (3.2 کروڑ ڈالر) تھی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹرسٹ کو شروع میں 25 ملین ڈالر کی فنڈنگ ​​ملی تھی۔

محکمہ نے کہا ہے کہ اس فنڈ کا ذریعہ امبانی کا ذاتی اکاؤنٹ تھا۔ پتہ چلا ہے کہ امبانی نے سنہ 2006 میں اس ٹرسٹ کو کھولنے کے لیے کے وائی سی دستاویز کے طور پر اپنا پاسپورٹ دیا تھا۔ اس ٹرسٹ کے مستفید ہونے والوں میں ان کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں۔ برٹش ورجن آئی لینڈ کمپنی جولائی 2010 میں بنائی گئی تھی۔ اس کا اکاؤنٹ بینک آف سائپرس میں ہے۔

محکمہ نے دعویٰ کیا کہ امبانی اس کمپنی اور اس کے فنڈز کے فائدہ مند مالک ہیں۔ محکمہ کے مطابق، کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے سنہ 2012 میں بہاماس میں رجسٹرڈ PUSA نامی ادارے سے 100 ملین ڈالر وصول کیے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کا فائدہ اٹھانے والا امبانی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے کہاکہ 'دستیاب ثبوتوں سے یہ واضح ہے کہ امبانی غیر ملکی ٹرسٹ ڈائمنڈ ٹرسٹ میں مالی تعاون کرنے والے اور فائدہ اٹھانے والے مالک بھی ہیں۔

لہذا، مذکورہ اداروں کے پاس دستیاب رقم/جائیداد آپ کی ہے۔ محکمہ نے الزام لگایا ہے کہ امبانی نے انکم ٹیکس ریٹرن میں ان غیر ملکی اثاثوں کے بارے میں معلومات نہیں دی تھیں۔ انہوں نے سنہ 2014 میں پہلی بار اقتدار میں آنے کے فوراً بعد نریندر مودی حکومت کی طرف سے لائے گئے بلیک منی ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی کی۔ ٹیکس حکام نے کہا کہ اس طرح کی کوتاہی جان بوجھ کر کی گئی ہے۔ ٹیکس حکام نے دونوں کھاتوں میں غیر ظاہر شدہ فنڈز کا تخمینہ 8,14,27,95,784 روپے (814 کروڑ روپے) لگایا ہے۔ اس پر ٹیکس 420 کروڑ روپے بنتی ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.