ETV Bharat / business

Tips For Safer Digital Transactions محفوظ ڈیجیٹل لین دین کے لیے اہم نکات - ڈیجیٹل خریداری اور لین دین

سائبر چوری کے خوف سے ڈیجیٹل خریداری اور لین دین بند نہ کریں۔ بلاتعطل آن لائن خدمات سے لطف اندوز ہونے کے لیے صرف حفاظتی نکات پر عمل کریں۔ OTP کبھی بھی نامعلوم کال کرنے والوں کے ساتھ شیئر نہ کریں۔ اپنی ذاتی معلومات (ڈیٹا) شیئر نہ کریں اور دوسروں کو آپ کے الیکٹرانک آلات استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں۔ Tips to Enjoy Uninterrupted digital transactions

Tips to enjoy uninterrupted digital transactions
Tips to enjoy uninterrupted digital transactions
author img

By

Published : Jan 3, 2023, 2:48 PM IST

حیدرآباد: آن لائن خریداری اور ڈیجیٹل لین دین ہماری روزمرہ کی زندگی کا لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ نتیجتاً، دھوکہ باز سائبر چوریوں پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ وہ ذاتی ڈیٹا چوری کر رہے ہیں اور لوگوں کی محنت کی کمائی لوٹ رہے ہیں۔ آپ کو ان خطرات کی وجہ سے ڈیجیٹل سروسز سے لطف اندوز ہونا بند نہیں کرنا چاہیے۔ ان آن لائن خدمات سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات پر عمل کریں۔ Tips for Uninterrupted digital transactions

ڈیجیٹل لین دین کرتے وقت ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیے، ایک چھوٹی سی غلطی مہنگی پڑ سکتی ہے۔ اگر آپ دھوکہ بازوں کے ساتھ اپنے ون ٹائم پاس ورڈ یا او ٹی پی (OTP) کا اشتراک کرتے ہیں تو آپ کی رقم چوری ہو سکتی ہے۔ جعلی ویب سائٹس پر بینکنگ کی خفیہ معلومات درج کرنے سے آن لائن چوری ہو جائے گی۔ فنگر پرنٹس جیسے متبادل حفاظتی طریقے استعمال کرکے ایسی چیزوں کو روکیں۔

ان دنوں، ہم متعدد گیجٹس اور آن لائن اکاؤنٹس استعمال کر رہے ہیں۔ تمام پاس ورڈ یاد رکھنا مشکل ہے۔ اگر انہیں بار بار تبدیل نہیں کیا جاتا ہے، تو دھوکہ باز آسانی سے ان کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ وقتاً فوقتاً پاس ورڈ تبدیل کرنا ایک اچھی عادت ہے۔ اس کے بجائے بایومیٹرکس جیسے فنگر پرنٹ اور ای دستخط استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ بینک اپنے صارفین کی حفاظت کے لیے ایپس کو پاس ورڈ اور فنگر پرنٹ لاگ ان فراہم کر رہے ہیں۔ اس سے لین دین کی حفاظت بڑھ جاتی ہے۔

سائبر کرائم کرنے والے افراد صارفین کو دھوکہ دینے کے لیے نئی تکنیک استعمال کر رہے ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کتنے ہی محتاط ہیں، ان کے جال میں پھنسنے کا خطرہ ہمیشہ لاحق رہتا ہے۔ لہذا، بینک کچھ لین دین کے لیے دوہری یا تین گنا اجازت طلب کر رہے ہیں۔ ملٹی اسٹیج کی اجازت کو کریک کرنا مشکل ہے۔ صارفین کو بھی سوچنے کا وقت ملتا ہے۔ زیادہ سیکورٹی کے لیے پاس ورڈ، فنگر پرنٹ اور او ٹی پی استعمال کریں۔ کوئی شک ہو تو بینک کے کسٹمر کیئر سے فوری رابطہ کیا جانا چاہیے۔ دوسروں کو اپنے ذاتی فون، لیپ ٹاپ اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں۔ اگر بینکنگ سے متعلق معلومات ہیں تو وہ اسے آسانی سے چرا سکتے ہیں۔ اپنے کمپیوٹرز تک ریموٹ رسائی نہ دیں۔ جب آپ سے ذاتی مالی معلومات مانگی جائیں، تو اسے کبھی بھی کسی پر اعتماد نہ کریں۔ اگر پاس ورڈ دیا جائے تو فوری طور پر تبدیل کر دیا جائے۔ آپ کو صرف قابل اعتماد ویب سائٹس سے مواد ڈاؤن لوڈ کرنا چاہیے۔

آن لائن رقم کی منتقلی اور خریداریوں کو مکمل کرنے کے لیے آپ کو ون ٹائم پاس ورڈ یا اوٹی پی دیا جاتا ہے۔ اسکے استعمال میں حد درجہ احتیاط برتیں۔ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ فراڈ کرنے والے افراد آپ کے ساتھ بینک کسٹمر کیئر ٹیم کے طور پر خود کو متعارف کرتے ہیں۔ وہ کچھ سوالات پوچھتے ہیں اور آپکو اپنا او ٹی پی شیئر کرنے پر راغب کرتے ہیں۔ اگر آپ ان کے جال میں پھنس گئے تو آپ کے پیسے آپ کے اکاؤنٹ سے چلے جائیں گے۔

یہ بات ہمیشہ یاد کھیں کی آپ کو بینک سے کبھی ذاتی معلومات کیلئے کوئی کال نہیں آئے گی۔ اگر آپکو اپنے کوائف یا کے وائی سی اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہو تو بینک کی شاخ کے ساتھ رابطہ کریں۔

مفت وائی فائی اب زیادہ تر علاقوں میں دستیاب ہے۔ بینکنگ اور آن لائن خریداری کے لیے اسے استعمال نہ کرنا بہتر ہے۔ کھلے نیٹ ورکس سائبر حملوں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ ایک بار جب آپ کو ایس ایم ایس اور ای میل موصول ہوں تو بینک کو مطلع کریں کہ پاس ورڈ کی تبدیلی آپ نے نہیں کی ہے۔ بینک اکاؤنٹ میں لاگ ان کریں اور دوسرا مضبوط پاس ورڈ سیٹ کریں۔

حیدرآباد: آن لائن خریداری اور ڈیجیٹل لین دین ہماری روزمرہ کی زندگی کا لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ نتیجتاً، دھوکہ باز سائبر چوریوں پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ وہ ذاتی ڈیٹا چوری کر رہے ہیں اور لوگوں کی محنت کی کمائی لوٹ رہے ہیں۔ آپ کو ان خطرات کی وجہ سے ڈیجیٹل سروسز سے لطف اندوز ہونا بند نہیں کرنا چاہیے۔ ان آن لائن خدمات سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات پر عمل کریں۔ Tips for Uninterrupted digital transactions

ڈیجیٹل لین دین کرتے وقت ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیے، ایک چھوٹی سی غلطی مہنگی پڑ سکتی ہے۔ اگر آپ دھوکہ بازوں کے ساتھ اپنے ون ٹائم پاس ورڈ یا او ٹی پی (OTP) کا اشتراک کرتے ہیں تو آپ کی رقم چوری ہو سکتی ہے۔ جعلی ویب سائٹس پر بینکنگ کی خفیہ معلومات درج کرنے سے آن لائن چوری ہو جائے گی۔ فنگر پرنٹس جیسے متبادل حفاظتی طریقے استعمال کرکے ایسی چیزوں کو روکیں۔

ان دنوں، ہم متعدد گیجٹس اور آن لائن اکاؤنٹس استعمال کر رہے ہیں۔ تمام پاس ورڈ یاد رکھنا مشکل ہے۔ اگر انہیں بار بار تبدیل نہیں کیا جاتا ہے، تو دھوکہ باز آسانی سے ان کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ وقتاً فوقتاً پاس ورڈ تبدیل کرنا ایک اچھی عادت ہے۔ اس کے بجائے بایومیٹرکس جیسے فنگر پرنٹ اور ای دستخط استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ بینک اپنے صارفین کی حفاظت کے لیے ایپس کو پاس ورڈ اور فنگر پرنٹ لاگ ان فراہم کر رہے ہیں۔ اس سے لین دین کی حفاظت بڑھ جاتی ہے۔

سائبر کرائم کرنے والے افراد صارفین کو دھوکہ دینے کے لیے نئی تکنیک استعمال کر رہے ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کتنے ہی محتاط ہیں، ان کے جال میں پھنسنے کا خطرہ ہمیشہ لاحق رہتا ہے۔ لہذا، بینک کچھ لین دین کے لیے دوہری یا تین گنا اجازت طلب کر رہے ہیں۔ ملٹی اسٹیج کی اجازت کو کریک کرنا مشکل ہے۔ صارفین کو بھی سوچنے کا وقت ملتا ہے۔ زیادہ سیکورٹی کے لیے پاس ورڈ، فنگر پرنٹ اور او ٹی پی استعمال کریں۔ کوئی شک ہو تو بینک کے کسٹمر کیئر سے فوری رابطہ کیا جانا چاہیے۔ دوسروں کو اپنے ذاتی فون، لیپ ٹاپ اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں۔ اگر بینکنگ سے متعلق معلومات ہیں تو وہ اسے آسانی سے چرا سکتے ہیں۔ اپنے کمپیوٹرز تک ریموٹ رسائی نہ دیں۔ جب آپ سے ذاتی مالی معلومات مانگی جائیں، تو اسے کبھی بھی کسی پر اعتماد نہ کریں۔ اگر پاس ورڈ دیا جائے تو فوری طور پر تبدیل کر دیا جائے۔ آپ کو صرف قابل اعتماد ویب سائٹس سے مواد ڈاؤن لوڈ کرنا چاہیے۔

آن لائن رقم کی منتقلی اور خریداریوں کو مکمل کرنے کے لیے آپ کو ون ٹائم پاس ورڈ یا اوٹی پی دیا جاتا ہے۔ اسکے استعمال میں حد درجہ احتیاط برتیں۔ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ فراڈ کرنے والے افراد آپ کے ساتھ بینک کسٹمر کیئر ٹیم کے طور پر خود کو متعارف کرتے ہیں۔ وہ کچھ سوالات پوچھتے ہیں اور آپکو اپنا او ٹی پی شیئر کرنے پر راغب کرتے ہیں۔ اگر آپ ان کے جال میں پھنس گئے تو آپ کے پیسے آپ کے اکاؤنٹ سے چلے جائیں گے۔

یہ بات ہمیشہ یاد کھیں کی آپ کو بینک سے کبھی ذاتی معلومات کیلئے کوئی کال نہیں آئے گی۔ اگر آپکو اپنے کوائف یا کے وائی سی اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہو تو بینک کی شاخ کے ساتھ رابطہ کریں۔

مفت وائی فائی اب زیادہ تر علاقوں میں دستیاب ہے۔ بینکنگ اور آن لائن خریداری کے لیے اسے استعمال نہ کرنا بہتر ہے۔ کھلے نیٹ ورکس سائبر حملوں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ ایک بار جب آپ کو ایس ایم ایس اور ای میل موصول ہوں تو بینک کو مطلع کریں کہ پاس ورڈ کی تبدیلی آپ نے نہیں کی ہے۔ بینک اکاؤنٹ میں لاگ ان کریں اور دوسرا مضبوط پاس ورڈ سیٹ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.