نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کے روز کو لوک سبھا میں مالی سال 2023-24 کے لیے جموں و کشمیر کے لیے 1.18 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں وزیر خزانہ نے دیہی علاقوں میں رہائش اور 18.36 لاکھ خاندانوں کے لیے صاف پانی کے انتظام کے لیے ہر گھر نل کی تنصیب پر زور دیا۔ بجٹ میں ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار کو پانچ برسوں میں دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس میں نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط بنانے، پائیدار زراعت کو فروغ دینے، سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کو آسان بنانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، تیز رفتار ترقی، جامع ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور سماجی ترقی پر زور دیا گیا ہے۔
سیتارمن نے کہا کہ کشمیر کو سال 2023 کے آخر تک ملک کے باقی حصوں کے ساتھ ریل رابطہ مل سکتا ہے اور حکومت اگلے مالی برس جموں اور سرینگر میں میٹرو ریل لانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے لوک سبھا میں اپنی بجٹ تقریر میں کہاکہ "مالی سال کے لیے کل بجٹ کا تخمینہ 1,18,500 کروڑ روپے ہے، جس میں کپیٹل اخراجات 41,491 کروڑ روپے ہیں۔ تخمینہ آمدنی کی وصولیاں 1,06,061 کروڑ روپے ہیں، جب کہ ریونیو اخراجات 77,009 کروڑ روپے ہونے کی توقع ہے۔ '
سیتارامن نے کہاکہ "مالی سال 2023-24 کے لیے ٹیکس/جی ڈی پی کا تناسب 8.82 فیصد لگایا گیا ہے، جو پچھلے برس کے 7.77 فیصد سے زیادہ ہے۔" انہوں نے کہا کہ مالی برس 2023-24 کے لیے قرض/جی ڈی پی کا تناسب 49 فیصد لگایا گیا ہے اور جی ڈی پی کی ترقی کا تخمینہ 2,30,727 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جو پچھلے برس کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تمام 18.36 لاکھ گھرانوں میں 2023-24 تک فعال نل کنکشن ہو جائیں گے۔ ہر گھر معیاری پینے کا پانی کم از کم 55 لیٹر فی شخص روزانہ مستقل اور مستقل بنیادوں پر فراہم کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے زراعت اور باغبانی کے لیے 2,526.74 کروڑ روپے، صحت اور طبی تعلیم کے لیے 2,097.53 کروڑ روپے، دیہی محکمے کے لیے 4,169.26 کروڑ روپے، پاور سیکٹر کے لیے 1,964.90 کروڑ روپے، جل شکتی اور محکمہ ترقی کے لیے 7,161 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ کروڑ روپے تعلیم کے لیے 1,521.87 کروڑ روپے اور سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے لیے 4,062.87 کروڑ روپے۔
مزید پڑھیں: