نئی دہلی: حکومت نے جمعرات کو ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی اونچی قیمتوں کے لئے ریاستوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ تمل ناڈو، آندھرا پردیش، مغربی بنگال، جھارکھنڈ اور کیرالہ کی حکومتوں نے ویلیو ایڈڈ ٹیکس (ویٹ) نہیں گھٹایا، جس کی وجہ سے عوام کو دباؤ برداشت کرنا پڑ رہاہے۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے لوک سبھا میں وقفہ سوال کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کے علاوہ نقل و حمل کی لاگت، کرنسی کی شرح تبادلہ، انشورنس کی شرح، سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی اورریاستوں کے ویٹ پر بھی منحصرہوتی ہے۔Hardeep Singh Puri on Petrol Diesel Price
ہر دیپ سنگھ پوری نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں کچھ عرصے سے کافی عدم استحکام ہے اور تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آ رہا ہے۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے نومبر 2021 اور مئی 2022 میں دو بار سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی اور ریاستوں سے ویٹ کو کم کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں میں ویٹ کی شرح تقریباً 17 روپے ہے جبکہ غیر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاستوں میں ویٹ32 روپے تک ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں نے ویٹ میں کمی کی ہے، لیکن پانچ ریاستوں - تمل ناڈو، آندھرا پردیش، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور کیرالہ نے ویٹ میں کمی نہیں کی ہے۔ جس کی وجہ سے ان ریاستوں میں پٹرول ڈیزل کی قیمتیں زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں عدم استحکام کے باوجود ہندوستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے کم اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان میں زیادہ سے زیادہ استحکام ہے۔
یو این آئی