نئی دہلی: لوک سبھا میں جمعہ کو بھی ہنگامہ جاری رہا۔ اپوزیشن کے ہنگامے اور نعرے بازی کے درمیان وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں فنانس بل 2023 پیش کیا۔ ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کے درمیان لوک سبھا میں ووٹنگ کے بعد فنانس بل 2023 منظور کر لیا گیا۔ حکومت نے فنانس بل میں فیوچر اور آپشن ٹریڈرز کو بڑا دھچکا دیا ہے۔ حکومت نے فیوچر اور آپشنز ٹریڈ پر سیکیورٹی ٹرانزیکشن ٹیکس میں تقریباً 25 فیصد اضافہ کیا ہے۔ فنانس بل 2023 میں ترمیم کے مطابق اب ایک کروڑ تک کے ٹرن اوور پر 2100 روپے سیکیورٹی ٹرانزیکشن ٹیکس کے طور پر ادا کرنے ہوں گے۔ پہلے یہ رقم 1700 روپے تھی۔ STT بڑھانے کے بعد اب فیوچر اور آپشنز کی تجارت مہنگی ہو جائے گی۔
بدھ کے روز لوک سبھا کے ذریعہ منظور کردہ فنانس بل 2023 میں ایک کروڑ روپے تک کے لین دین پر 1,700 روپے تک سیکورٹی ٹرانزیکشن ٹیکس کا انتظام تھا۔ اس میں ترمیم کرتے ہوئے STT کو بڑھا کر 2100 روپے کر دیا گیا ہے۔ فیوچر کنٹریکٹس کی فروخت کرنے پر ایک کروڑ کے ٹرن اوور پر 10 ہزار سے ٹیکس بڑھاکر اب 12500 روپے تک کردیا گیا ہے۔ اس سے قبل جیسے ہی جمعہ کے روز لوک سبھا میں کارروائی شروع ہوئی اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے دوبارہ شروع ہوئی تو اپوزیشن نے پھر سے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اپوزیشن ارکان اسمبلی ویل میں آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان لوک سبھا کی کارروائی تقریباً 45 منٹ تک جاری رہی۔
مزید پڑھیں: