واشنگٹن: امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں 75 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کردیا۔ شرح سود میں 75 بیسز پوائنٹس کا اضافہ گزشتہ 30 برسوں میں بڑھائی گئی سب سے زیادہ شرح ہے۔ گذشتہ دنوں امریکی فیڈرل ریزرو کی اوپن مارکیٹ کمیٹی کا دو روز اجلاس ہوا، جس میں شرح سود بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ Federal Reserve Raised Interest Rates by 75 Basis Points
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈرل ریزرو نے امریکا میں ریکارڈ مہنگائی کو قابو میں کرنے کےلیے شرح سود میں 75 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے، جس کے بعد شرح سود 1.75 فیصد ہوگئی ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شرح سود میں 75 بیسز پوائنٹس کا اضافہ گزشتہ 30 برسوں میں بڑھائی گئی سب سے زیادہ شرح ہے۔
امریکی مرکزی بینک نے ایسے وقت میں قرضے مہنگے کر دیے ہیں جب معیشت کی ترقی میں سستی دیکھی جارہی ہے۔ ایسی صورت حال میں رواں برس کے آخر یا اگلے برس امریکی معیشت میں کساد بازاری کا خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔ وہیں دوسری جانب فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول نے بدھ کو کہاکہ 'مجھے نہیں لگتا کہ امریکہ اس وقت کساد بازاری سے گزر رہا ہے۔'
خیال رہے کہ امریکا میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مئی کے مقابلے میں8.6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ قیمتیں 40 برس کی بلند ترین سطح پر ہیں۔
مزید پڑھیں: