ETV Bharat / business

Choose diversified investments متنوع سرمایہ کاری کے ذریعے افراط زر پر قابو پانا ممکن

بھارت میں حالیہ دنوں میں افراط زر کی شرح 6 فیصد سے زائد ہے۔ ایسے وقت میں ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم ایسی سرمایہ کاری کا انتخاب کریں جو زیادہ منافع دے، تاکہ مستقبل میں بڑھتے ہوئے اخراجات پر قابو پایا جا سکے۔ Choose diversified investments

Choose diversified investments, gold, silver, SIPs to get returns despite inflation, slowdown
متنوع سرمایہ کاری کے ذریعے افراط زر پر قابو پانا ممکن
author img

By

Published : Oct 14, 2022, 5:12 PM IST

حیدرآباد: حالیہ دنوں میں مہنگائی ہم سب کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔ بھارت میں مہنگائی کی شرح گزشتہ کئی ماہ سے 6 فیصد سے اوپر ہے۔ اس پس منظر میں سرمایہ کاروں کو ایسی پالیسیوں کی تلاش کرنی چاہیے جو افراط زر کے مقابلے میں زیادہ منافع فراہم کرے۔ اس صورت میں ہی سرمایہ کار مستقبل میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کو برداشت کر سکتے ہیں۔ Choose diversified investments

عام رجحان ہر قسم کی پالیسیوں میں سرمایہ کاری کرنا ہے جو فوری طور پر منافع دیتی ہے۔ بہت سے لوگوں طویل مدتی منافع کے بجائے قلیل مدتی منافع کو ترجیح دیتے ہیں، جو کمزور سرمایہ کاری پورٹ فولیو کا باعث بنتا ہے۔ لیکن کچھ حکمت عملی ہماری سرمایہ کاری پر افراط زر کے اثرات کو روکنے میں ہماری مدد کریں گی۔

ہمارے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں تنوع سرمایہ کاری افراط زر سے نمٹنے کا ایک یقینی طریقہ ہے۔ قیمتوں میں اضافے کا اثر ہر پالیسی کے ساتھ مختلف ہوتا ہے۔ سرمایہ کاروں کو اسے احتیاط سے سمجھنا چاہیے۔ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے وقت، مختلف قسم کی سرمایہ کاری کا انتخاب کر کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ کسی ایک جغرافیائی خطے تک محدود رکھے بغیر مختلف ممالک کی منڈیوں میں پیسہ لگانا چاہیے۔

کوئی بھی سرمایہ کاری اس انداز میں ہونی چاہیے کہ اس سے افراط زر کے دباؤ کے باوجود کچھ خاصی آمدنی ہو۔ سرمایہ کاروں کو خطرے کم کرنے پر توجہ دینی چاہیے اور اسی کے مطابق، اپنے مالیاتی منصوبے بنانے چاہیے۔ زیادہ خطرہ رکھنے والے منصوبے تمام لوگوں کے موافق نہیں ہو سکتے۔

افراط زر کے خطرات سے بچنے کے لیے قیمتی دھاتوں میں سرمایہ کاری بڑی حدت محفوظ سمجھی جاتی ہے۔ جب ہم تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں، تو ہم دیکھ سکتے ہیں کہ سونے اور چاندی جیسی دھاتیں کس طرح مہنگائی کے خلاف سرمایہ کو محفوظ بنانے میں کارگر ثابت ہوئی ہے۔ دونوں قیمتی دھاتوں کا بھارتیوں کے ساتھ سماجی، اقتصادی اور تعلق ہے۔ لہذا، سونے اور چاندی کے ETFs (ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز) میں محفوظ طریقے سے سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ مزید یہ کہ ان ETFs کی کارکردگی ایکویٹی اور ڈیٹ میوچل فنڈز سے متاثر نہیں ہوتی ہے۔ معاشی مندی کے وقت یہ قیمتی دھاتیں سرمایہ کاری کے لیے بہترین آپشن ہیں۔

ہر سرمایہ کار کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ سرمایہ کاری زیادہ سے زیادہ منافع دے، وہ افراط زر کے اثرات پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ زیادہ منافو کے لیے ایکوئٹی بھی ایک آپشن ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں صرف کچھ کمپنیوں کے حصص کو منتخب کرنا اور انہیں پورٹ فولیو میں شامل کرنا فائدہ مند نہیں ہے۔ ایسے معاملات میں جذبات پر قابو رکھنا چاہیے۔

متبادل میوچل فنڈز کو بھی ترجیح دی جا سکتی ہے۔ سیسٹیمیٹک انویسٹمنٹ پلان (SIPs) میں سرمایہ کاری کرکے، طویل مدت میں یقینی منافع حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہمیں مہنگائی کے شدید اثرات سے بچنے کے لیے بچت اور سرمایہ کاری کرنے کی اپنی صلاحیت کو بڑھاتے ہوئے اپنے اخراجات کو قابو میں رکھنا چاہیے اور اپنے خاندانی بجٹ کو کنٹرول کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

حیدرآباد: حالیہ دنوں میں مہنگائی ہم سب کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔ بھارت میں مہنگائی کی شرح گزشتہ کئی ماہ سے 6 فیصد سے اوپر ہے۔ اس پس منظر میں سرمایہ کاروں کو ایسی پالیسیوں کی تلاش کرنی چاہیے جو افراط زر کے مقابلے میں زیادہ منافع فراہم کرے۔ اس صورت میں ہی سرمایہ کار مستقبل میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کو برداشت کر سکتے ہیں۔ Choose diversified investments

عام رجحان ہر قسم کی پالیسیوں میں سرمایہ کاری کرنا ہے جو فوری طور پر منافع دیتی ہے۔ بہت سے لوگوں طویل مدتی منافع کے بجائے قلیل مدتی منافع کو ترجیح دیتے ہیں، جو کمزور سرمایہ کاری پورٹ فولیو کا باعث بنتا ہے۔ لیکن کچھ حکمت عملی ہماری سرمایہ کاری پر افراط زر کے اثرات کو روکنے میں ہماری مدد کریں گی۔

ہمارے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں تنوع سرمایہ کاری افراط زر سے نمٹنے کا ایک یقینی طریقہ ہے۔ قیمتوں میں اضافے کا اثر ہر پالیسی کے ساتھ مختلف ہوتا ہے۔ سرمایہ کاروں کو اسے احتیاط سے سمجھنا چاہیے۔ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے وقت، مختلف قسم کی سرمایہ کاری کا انتخاب کر کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ کسی ایک جغرافیائی خطے تک محدود رکھے بغیر مختلف ممالک کی منڈیوں میں پیسہ لگانا چاہیے۔

کوئی بھی سرمایہ کاری اس انداز میں ہونی چاہیے کہ اس سے افراط زر کے دباؤ کے باوجود کچھ خاصی آمدنی ہو۔ سرمایہ کاروں کو خطرے کم کرنے پر توجہ دینی چاہیے اور اسی کے مطابق، اپنے مالیاتی منصوبے بنانے چاہیے۔ زیادہ خطرہ رکھنے والے منصوبے تمام لوگوں کے موافق نہیں ہو سکتے۔

افراط زر کے خطرات سے بچنے کے لیے قیمتی دھاتوں میں سرمایہ کاری بڑی حدت محفوظ سمجھی جاتی ہے۔ جب ہم تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں، تو ہم دیکھ سکتے ہیں کہ سونے اور چاندی جیسی دھاتیں کس طرح مہنگائی کے خلاف سرمایہ کو محفوظ بنانے میں کارگر ثابت ہوئی ہے۔ دونوں قیمتی دھاتوں کا بھارتیوں کے ساتھ سماجی، اقتصادی اور تعلق ہے۔ لہذا، سونے اور چاندی کے ETFs (ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز) میں محفوظ طریقے سے سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ مزید یہ کہ ان ETFs کی کارکردگی ایکویٹی اور ڈیٹ میوچل فنڈز سے متاثر نہیں ہوتی ہے۔ معاشی مندی کے وقت یہ قیمتی دھاتیں سرمایہ کاری کے لیے بہترین آپشن ہیں۔

ہر سرمایہ کار کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ سرمایہ کاری زیادہ سے زیادہ منافع دے، وہ افراط زر کے اثرات پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ زیادہ منافو کے لیے ایکوئٹی بھی ایک آپشن ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں صرف کچھ کمپنیوں کے حصص کو منتخب کرنا اور انہیں پورٹ فولیو میں شامل کرنا فائدہ مند نہیں ہے۔ ایسے معاملات میں جذبات پر قابو رکھنا چاہیے۔

متبادل میوچل فنڈز کو بھی ترجیح دی جا سکتی ہے۔ سیسٹیمیٹک انویسٹمنٹ پلان (SIPs) میں سرمایہ کاری کرکے، طویل مدت میں یقینی منافع حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہمیں مہنگائی کے شدید اثرات سے بچنے کے لیے بچت اور سرمایہ کاری کرنے کی اپنی صلاحیت کو بڑھاتے ہوئے اپنے اخراجات کو قابو میں رکھنا چاہیے اور اپنے خاندانی بجٹ کو کنٹرول کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.