ETV Bharat / business

Budget 2023 بجٹ میں متوسط ​​طبقے کے لیے ریلیف، ٹیکس سلیب میں ترمیم کا امکان

عام بجٹ کو پیش ہونے اب صرف چند دن باقی ہے، تاہم وزیر خزانہ کے ایک حالیہ بیان نے متوسط ​​طبقے میں امیدیں پیدا کردی ہے کہ انہیں آئندہ بجٹ میں متوسط طبقے کو کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ Finance Ministry contemplating sops for middle class

Budget 2023: Finance Ministry contemplating sops for middle class
بجٹ میں متوسط ​​طبقے کے لیے ریلیف، ٹیکس سلیب میں ترمیم کا امکان
author img

By

Published : Jan 26, 2023, 5:19 PM IST

نئی دہلی: نریندر مودی حکومت کی دوسری میعاد کے آخری مکمل بجٹ میں وزارت خزانہ متوسط ​​طبقے کو فائدہ پہنچانے کی تجاویز پر غور کر رہی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری 2023 کو لوک سبھا میں بجٹ پیش کریں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ مختلف سرکاری محکموں کی طرف سے بھیجی گئی ایسی تجاویز پر غور کر رہی ہے جس سے متوسط ​​طبقے کے ایک بڑے حصے کو فائدہ پہنچے گا۔ اس کا اعلان بجٹ (بجٹ 2023) میں کیا جا سکتا ہے۔

حکومت نے ابھی تک انکم ٹیکس ریلیف کی حد کو 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں بڑھایا ہے، جسے 2014 میں اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے مودی حکومت کا پہلا بجٹ پیش کرتے وقت طے کیا تھا۔ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بڑھتی مہنگائی میں تنخواہ دار متوسط ​​طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے انکم ٹیکس چھوٹ کی حد اور معیاری کٹوتی میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر خزانہ کے ایک حالیہ بیان نے متوسط ​​طبقے میں امیدیں پیدا کردی ہے کہ انہیں آئندہ بجٹ میں کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ وہ اس گروپ پر دباؤ سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں بھی متوسط ​​طبقے سے ہوں اس لیے میں اس طبقے کے دباؤ کو سمجھتا ہوں۔ میں اپنے آپ کو متوسط ​​طبقے کے ساتھ سمجھتا ہوں اس لیے میں جانتی ہوں۔ سیتا رمن نے کہا تھا کہ میں ان مسائل کو سمجھتی ہوں۔ حکومت نے ان کے لیے بہت کچھ کیا ہے اور مسلسل کر رہی ہے۔

ٹیس سلیب میں مستثنی کی حد موافقت کرنے کے علاوہ، وزارت خزانہ 80C کے تحت سرمایہ کاری کی چھوٹ کی حد کو بڑھانے کے امکانات پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس میں لائف انشورنس، ایف ڈی، بانڈز، رہائشی اور پی پی ایف اور دیگر خدمات شامل ہیں۔ فی الحال اس کے تحت 1.50 لاکھ روپے تک کی سرمایہ کاری پر چھوٹ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہیلتھ انشورنس پریمیم کی ادائیگی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیپیٹل گین ٹیکس کے قوانین میں بھی نرمی کر سکتی ہے۔ اس سے متوسط ​​طبقے سے آنے والے سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: نریندر مودی حکومت کی دوسری میعاد کے آخری مکمل بجٹ میں وزارت خزانہ متوسط ​​طبقے کو فائدہ پہنچانے کی تجاویز پر غور کر رہی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری 2023 کو لوک سبھا میں بجٹ پیش کریں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ مختلف سرکاری محکموں کی طرف سے بھیجی گئی ایسی تجاویز پر غور کر رہی ہے جس سے متوسط ​​طبقے کے ایک بڑے حصے کو فائدہ پہنچے گا۔ اس کا اعلان بجٹ (بجٹ 2023) میں کیا جا سکتا ہے۔

حکومت نے ابھی تک انکم ٹیکس ریلیف کی حد کو 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں بڑھایا ہے، جسے 2014 میں اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے مودی حکومت کا پہلا بجٹ پیش کرتے وقت طے کیا تھا۔ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بڑھتی مہنگائی میں تنخواہ دار متوسط ​​طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے انکم ٹیکس چھوٹ کی حد اور معیاری کٹوتی میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر خزانہ کے ایک حالیہ بیان نے متوسط ​​طبقے میں امیدیں پیدا کردی ہے کہ انہیں آئندہ بجٹ میں کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ وہ اس گروپ پر دباؤ سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں بھی متوسط ​​طبقے سے ہوں اس لیے میں اس طبقے کے دباؤ کو سمجھتا ہوں۔ میں اپنے آپ کو متوسط ​​طبقے کے ساتھ سمجھتا ہوں اس لیے میں جانتی ہوں۔ سیتا رمن نے کہا تھا کہ میں ان مسائل کو سمجھتی ہوں۔ حکومت نے ان کے لیے بہت کچھ کیا ہے اور مسلسل کر رہی ہے۔

ٹیس سلیب میں مستثنی کی حد موافقت کرنے کے علاوہ، وزارت خزانہ 80C کے تحت سرمایہ کاری کی چھوٹ کی حد کو بڑھانے کے امکانات پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس میں لائف انشورنس، ایف ڈی، بانڈز، رہائشی اور پی پی ایف اور دیگر خدمات شامل ہیں۔ فی الحال اس کے تحت 1.50 لاکھ روپے تک کی سرمایہ کاری پر چھوٹ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہیلتھ انشورنس پریمیم کی ادائیگی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیپیٹل گین ٹیکس کے قوانین میں بھی نرمی کر سکتی ہے۔ اس سے متوسط ​​طبقے سے آنے والے سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.