واشنگٹن: دو بینک دیوالیہ ہونے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے بینکنگ بحران کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دو بینک دیوالیہ ہونے کے بعد امریکی انتظامیہ نے بینکاری نظام کو بچانے اور اس پر اعتماد بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ خزانہ کے سیکریٹری اور نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر نے بینکوں کی نگرانی کرنے والے محکموں سے مسائل پر قابو پانے کے لیے مل کر کام کرنے کو کہا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی عوام اور اداروں کو اعتماد ہونا چاہیے کہ ان کے بینکوں میں موجود رقم محفوظ ہے اور جب ان کو ضرورت ہو وہ اپنی رقم لے سکتے ہیں۔
دسری جانب امریکی ریگولیٹرز نے بھی کہا ہے کہ بینک کے صارفین کو اپنے تمام ڈپازٹس تک رسائی حاصل ہوگی، جب کہ ریگولیٹرز نے بینکوں کو ہنگامی فنڈز تک رسائی دینے کے لیے ایک نئی سہولت قائم ہے۔ سلیکون ویلی بینک کے بعد نیویارک کا سگنیچر بینک بھی مالی بحران کی زد میں تھا، اس کو بھی ریگولیٹرز نے بند کر دیا ہے۔امریکی فیڈرل ڈیپازٹ انشورنس کارپوریشن کا کہنا ہے کہ اس نے بینک کے پاس موجود تقریباً 175 ارب ڈالرز کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں 2008 کے مالی بحران کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی بینک دیوالیہ نکلا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے رقم جمع کرانے والے صارفین کو تحفظ ملے گا اور ان اقدامات سے بینکاری نظام کو مدد ملے گی۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی