نئی دہلی: ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (DCGI) نے آن لائن فارمیسی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ مزید ان سے وضاحت طلب کی ہے کہ منشیات اور کاسمیٹکس ایکٹ سنہ 1940 کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ادویات کی فروخت اور تقسیم کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہیے۔ جمعہ کے روز آن لائن فارمیسیوں بشمول Tata 1mg، Amazon اور Flipkart کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ ای فارمیسی کو ڈی سی جی آئی کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وقتاً فوقتاً آن لائن، انٹرنیٹ یا دیگر الیکٹرانک پلیٹ فارمز بشمول مختلف موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے ادویات کی فروخت کے حوالے سے شکایات موصول ہوتی رہتی ہے، جو کہ ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ 1940 کے تحت ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ 1940 کی دفعات اور اس کے تحت بنائے گئے قوانین کسی بھی دوا کی فروخت یا سٹاک یا ڈسپلے یا پیشکش یا تقسیم کے لیے متعلقہ ریاستی لائسنسنگ اتھارٹی سے لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے اور لائسنس ہولڈرز کو لائسنس کی شرائط پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اس حوالے سے مختلف عدالتوں میں مقدمات چل رہے ہیں جن میں ادویات کی آن لائن فروخت پر پابندی کی درخواست کی گئی ہے۔
ڈی سی جی آئی نے کہا ہے کہ جواب نہ دینے کی صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ کمپنی کے پاس اس معاملے میں کہنے کو کچھ نہیں ہے اور بغیر کسی نوٹس کے ان کے خلاف ضروری کارروائی شروع کی جائے گی۔
مزید نوٹس میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اس نوٹس کے جاری ہونے کی تاریخ سے 2 دنوں کے اندر وجہ بتانے کے لیے کہا جاتا ہے کہ فروخت، یا اسٹاک یا ڈسپلے یا تقسیم کرنے کی کے لیے آپ کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جائے گی۔ کوئی جواب نہ ملنے کی صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ آپ کے پاس اس معاملے میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے اور بغیر کسی اطلاع کے آپ کے خلاف ضروری کارروائی شروع کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: