وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتے کے روز سرکاری اور نجی شعبے کے بینکوں کے اعلی اہلکاروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ عام آدمی کو لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران رقم تک رسائی میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
سیتا رمن نے بینکوں کو یہ ہدایت دی تھی کہ 21 دن کے لاک ڈاؤن میں بینکوں کی سبھی برانچز، اے ٹی ایمس میں پیسے ہونے چاہیے تاکہ لوگوں کو کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
تاہم ، نقد کی روانی کو یقینی بنانے کے علاوہ کوڈ-19 وبائی امراض کے خلاف مودی سرکار کی لڑائی میں پبلک سیکٹر کے بینکوں کا کردار انتہائی اہم ثابت ہوگا ، کیونکہ 1.7 لاکھ کروڑ روپے کے تحت اعلان کردہ امدادی اقدامات پر زیادہ تر وزیر اعظم غریب کلیان اسکیم نافذ کی جائے گی۔
پبلک سیکٹر بینک کے ایک اعلی اہلکار نے کہا 'حکومت پبلیک سیکٹر بینک پر منحصر ہے اور حکومت وزیر اعظم غریب کلیان یوجنا کے تحت جو پیسا غریبوں کے اکاونٹز میں ٹرانسفر کرے گی، ان اکاونٹ میں 95 فیصد اکاوںٹ پبلک سیکٹر بینکوں میں ہیں'۔
حکومت اب آئندہ تین ماہ کے دوران 1.7 لاکھ کروڑ روپے کے معاشی ریلیف پیکیج کے کامیاب رول آؤٹ کے لئے سرکاری شعبے کے بینکوں پر منحصر ہے۔ اس پیکیج کا مقصد ملک کی تقریبا دو تہائی آبادی (80 کروڑ افراد) کے درد کو کم کرنا ہے جو کورونا وائرس کے معاشی اثر کی وجہ سے غیر یقینی مستقبل کی طرف دیکھ رہا ہے
کورونا وائرس سے اب تک ہزار افرادمتاثر ہوئے ہیں جبکہ 27 افراد کی جانیں چلی گئی ہیں۔