ایم ایس سوامی ناتھن کی مرکزی سرکار کیلئے چند تجاویز
مشہور زرعی ماہر اور پروفیسر ایم ایس سوامی ناتھن نے تالہ بندی کی وجہ سے سارے ملک میں متاثرہ کسانوں کی مدد کیلئے سرکاروں سے اپیل کی ہے۔ جمعہ کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے سرکار کو کئی تجاویز دی ہیں۔
1 فصلوں کی قیمتِ خرید کی ضروریات کیلئے ’’مارکیٹ انٹروینشن‘‘ کی اسکیم کو روبہ عمل لایا جانا چاہیئے۔
2 مزدوروں کیلئے مقامی ٹرانسپورٹ کو منظوری دی جانی چاہیئے۔
3 سرکار کو چاہیئے کہ مشینی اوزاروں کو ترجیحی بنیادوں پر دستیاب کرائے تاکہ کسانوں کی زرعی ضروریات کا خیال رکھا جاسکے۔
4 مرکزی اور ریاستی سرکاروں کو کسانوں کو انکی ربیع کی فصل کو خریدنے اور اسے جمع کرنے کا خیال رکھنے کیلئے دوبارہ یقین دہانی کرانی چاہیئے۔
5 کسانوں کو خریف کی موسمی شجر کاری کیلئے تیاری کرنی چاہیئے۔ البتہ اس حوالے سے ضروریات کو پورا کرنے کیلئے، پُرانے واجب الادا سے قطع نظر،نئے قرضوں کی دستیابی ضروری ہے۔
6 کسانوں کو مختلف نجی قرض دہندگان سے مالیاتی تحفظ دلایا جانا چاہیئے۔ ایسے قرض دہندگان یا بیوپاریوں کو کسانوں سے اگلے فصل کی کٹائی تک سود نہ لینے کی ہدایت دی جانی چاہیئے۔
7 وزیرِ اعظم کسان یوجنا کے تحت کسان 6,000 روپے حاصل کرتے آرہے ہیں، اس رقم کو 15,000 روپے تک بڑھایا جانا چاہیئے جس میں سے نصف انکے کھاتوں میں فوری طور پر جمع کرایا جانا چاہیئے۔
8 اس بات کا خیال رکھا جانا چاہیئے کہ مختلف فارمر پروڈکشن سوسائٹیز سبھی مذکورہ بالا اور ان متعلقہ اقدامات میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیں جن سے کسانوں کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔
9 دیہی روزگار ضمانتی اسکیم کے تحت کٹائی کے اخراجات دئے جانے چاہیئں۔
10 بازار کے پوری طرح بحال ہوجانے تک کسانوں کو سرد خانوں اور دیگر گوداموں کی سہولت مہیا کرائی جانی چاہیئے۔اس سلسلے میں نیشنل ہارٹیکلچر ڈیولوپمنٹ بورڈ (این ایچ ڈٰ بی) کی جانب سے نیشنل ڈیری ڈیولوپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) کی جانب سے دودھ ذخیرہ کرنے کیلئے اپنائے جانے والے طریقہ کی نقل کی جا سکتی ہے۔
11 سرکار کو اقدامات کرتے ہوئے یقینی بنانا چاہیئے کہ خریف کی شجر کاری کا وقت آنے تک کسانوں کو مناسب اور معیاری بیج فراہم کرائے جائیں۔
12 زرعی شعبہ میں خواتین کے کردار کی پہچان کرکے انہیں تکنیکی اور مالیاتی طور پر با اختیار بنایا جانا چاہیئے
11 کسانوں کو کامیاب اور معیاری فصل اگانے کیلئے بہترین مشینری اور دیگر سازوسامان مہیا کرایا جانا چاہیئے۔