خیال رہے کہ کمہاروں کے لیے مارچ ۔ اپریل کا مہینہ بہت اہم ہوتا ہے۔ یہ مٹی سے بنے برتن سمیت دیگر سامان فروخت ہونے کا سب سے اہم وقت ہوتا ہے جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے پوری طرح متاثر ہوگیا اور اب ان پر بھی فاقہ کشی کی نوبت آن پڑی ہے'۔
جموں وکشمیر کے ادھمپور سے تعلق رکھنے والے ایک کمہار نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کا پرانا مال فروخت نہیں ہوا ہے، مزید نئے سامان تیار کرنے کے لیے نہ انہیں مٹی مل پارہی ہے اور نہ ان کے پاس سازوسامان اور رقم ہی ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو آگے بڑھا سکیں۔اب تو گھر کا خرچ چلانا بھی مشکل ہے'۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں مناسب مالی مدد دی جائے تاکہ وہ اپنے کام کو آگے بڑھائیں اور کاروبار کو پٹری پر واپس لا سکیں۔