مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی صدارت میں آج نئی دہلی میں اعلی سطحی کمیٹی (ایچ ایل سی) کی میٹنگ ہوئی جس میں جنوب مغربی مانسون 2019 کے دوران سیلاب، تودے، بادل پھٹنے سے متاثر 7 ریاستوں کے لیے اضافی مرکزی امداد پر غور کیا گیا۔
اعلی سطحی کمیٹی نے قومی آفات بندوبست فنڈ (این ڈی آر ایف) سے سات ریاستوں کے لیے 5908.56 کرو ڑ روپے کی مرکزی امداد کو منظوری دی۔ کمیٹی نے آسام کے لیے 616.63 کروڑ ، ہماچل پردیش کے لیے 284.93 کروڑ، کرناٹک کے لیے 1869.85 کروڑ، مدھیہ پردیش کے لیے 1749.73کروڑ روپے، مہاراشٹر کے لیے 956.93 کروڑ ، تریپورہ کے لیے 63.32 کروڑ اور اترپردیش کے لیے 367.17 کروڑ روپے کی امداد منظور کی۔ یہ اضافی امداد جنوب مغربی مانسون 2019 کے دوران سیلاب، تودے، بادل پھٹنے سے ہوئے نقصان کی تلافی کے سلسلہ میں منظور کی گئی۔
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن میٹنگ میں موجود تھیں۔ میٹنگ میں امور داخلہ، خزانہ، زراعت وزارتوں اور نیتی آیوگ کے سینئر افسران موجود تھے۔
اس سے قبل 4 ریاستوں کے لیے عبوری مالی مدد کے طور پر مرکزی حکومت نے 3200 کروڑ روپے جاری کیے تھے۔ جس میں سے کرناٹک کے لیے 1200 کروڑ ، مدھیہ پردیش کے لیے ایک ہزار کروڑ ، مہاراشٹر کے لیے 600 کروڑ اور بہار کے لیے 400 کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ 20-2019 کے دوان اب تک مرکزی حکومت نے 27 ریاستوں کو، ریاستی آفات فنڈ (ایس ڈی آر ایف سے) مرکزی حصہ داری کے تحت 8068.33کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔