ETV Bharat / business

بھارت: 10 برسوں میں 27.3 کروڑ افراد غریبی سے باہر آئے: رپورٹ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے بڑی کمی بھارت میں ہوئی، جہاں 273 ملین افراد غربت سے باہر آئے ہیں۔

At 27.3 crore people, India records largest reduction in number of people living in poverty: UN
At 27.3 crore people, India records largest reduction in number of people living in poverty: UN
author img

By

Published : Jul 17, 2020, 4:59 PM IST

نیویارک: بھارت میں سنہ 2005-06 سے 2015-16ء کے دوران 27.3 کروڑ افراد غریبی کی سطح سے باہر نکل آئے ہیں۔ اس عرصے میں کسی بھی ملک میں غریبوں کی تعداد میں یہ سب سے بڑی کمی ہے۔

یہ معلومات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے ایک رپورٹ میں کہی اور آکسفورڈ غربت اور انسانی ترقی انیشیٹو (او پی ایچ آئی) کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 75 میں سے 65 ممالک نے سنہ 2000 سے 2019 ء کے درمیان غربت کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

کثیرالجہتی غربت ایک نئی اصلاح ہے جو سنہ 2010ء میں متعارف کرایا گیا۔ اس میں آمدنی کے علاوہ بہت سے دیگر امور میں بھی غربت کی پیمائش کی جاتی ہے۔ مثلاً صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی، تعلیم کی سہولیات سے محرومی، غیر موزوں طرز زندگی، آمدنی کی قلت، بے بسی، غیر معیاری کام اور تشدد کے خطرے سے دو چار ہونا وغیرہ سمیت ایسے علاقوں میں رہنا جو ماحولیات کے لیے خطرناک ہیں۔ ان 65 ممالک میں سے 50 نے بھی غربت میں زندگی گزار والے افراد کی تعداد کو کم کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے بڑی کمی بھارت میں ہوئی، جہاں 273 ملین افراد غربت سے باہر آئے ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چار ممالک یعنی آرمینیا (2010–2015 / 2016)، بھارت (2005 / 2014–15 / 2016)، نیکاراگوا (2001–2011 / 2012) اور شمالی مقدونیہ (2005/2014) نے اپنی عالمی کثیر جہتی غربت انڈیکس (MPI) کو آدھا کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چار ممالک نے اپنی ایم پی آئی آدھا کردیا ہے اور غریب لوگوں کی سب سے بڑی تعداد (27.3 کروڑ) کم ہوئی۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ' چودہ ممالک نے اپنے تمام ذیلی علاقائی خطوں میں کثیر جہتی غربت کو کم کیا ہے: بنگلہ دیش، بولیویا ، کنگڈم آف ایسواتینی، گیبون، گیمبیا ، گویان، بھارت، لائبیریا، مالی، موزمبیق ، نائجر، نکراگوا، نیپال اور روانڈا۔

حالانکہ یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے غربت کے محاذ پر ہونے والی پیش رفت پر منفی اثرات پڑ سکتا ہے۔

نیویارک: بھارت میں سنہ 2005-06 سے 2015-16ء کے دوران 27.3 کروڑ افراد غریبی کی سطح سے باہر نکل آئے ہیں۔ اس عرصے میں کسی بھی ملک میں غریبوں کی تعداد میں یہ سب سے بڑی کمی ہے۔

یہ معلومات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے ایک رپورٹ میں کہی اور آکسفورڈ غربت اور انسانی ترقی انیشیٹو (او پی ایچ آئی) کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 75 میں سے 65 ممالک نے سنہ 2000 سے 2019 ء کے درمیان غربت کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

کثیرالجہتی غربت ایک نئی اصلاح ہے جو سنہ 2010ء میں متعارف کرایا گیا۔ اس میں آمدنی کے علاوہ بہت سے دیگر امور میں بھی غربت کی پیمائش کی جاتی ہے۔ مثلاً صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی، تعلیم کی سہولیات سے محرومی، غیر موزوں طرز زندگی، آمدنی کی قلت، بے بسی، غیر معیاری کام اور تشدد کے خطرے سے دو چار ہونا وغیرہ سمیت ایسے علاقوں میں رہنا جو ماحولیات کے لیے خطرناک ہیں۔ ان 65 ممالک میں سے 50 نے بھی غربت میں زندگی گزار والے افراد کی تعداد کو کم کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے بڑی کمی بھارت میں ہوئی، جہاں 273 ملین افراد غربت سے باہر آئے ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چار ممالک یعنی آرمینیا (2010–2015 / 2016)، بھارت (2005 / 2014–15 / 2016)، نیکاراگوا (2001–2011 / 2012) اور شمالی مقدونیہ (2005/2014) نے اپنی عالمی کثیر جہتی غربت انڈیکس (MPI) کو آدھا کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چار ممالک نے اپنی ایم پی آئی آدھا کردیا ہے اور غریب لوگوں کی سب سے بڑی تعداد (27.3 کروڑ) کم ہوئی۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ' چودہ ممالک نے اپنے تمام ذیلی علاقائی خطوں میں کثیر جہتی غربت کو کم کیا ہے: بنگلہ دیش، بولیویا ، کنگڈم آف ایسواتینی، گیبون، گیمبیا ، گویان، بھارت، لائبیریا، مالی، موزمبیق ، نائجر، نکراگوا، نیپال اور روانڈا۔

حالانکہ یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے غربت کے محاذ پر ہونے والی پیش رفت پر منفی اثرات پڑ سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.