نئی دہلی: نجی شعبے کی کھپت اور سرمایہ کاری دونوں میں اضافے کی وجہ سے موجودہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں ملک کی حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا تخمینہ 7-8 فیصد ہے۔
پیر کو جاری ہونے والی مالیاتی شعبے کی کمپنی موتی لال اوسوال سروسز لمیٹڈ (ایم او ایف ایس ایل) کی ایکوسکوپ رپورٹ کے مطابق رواں سال جولائی میں نجی کھپت تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نجی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے جولائی میں جی ڈی پی 5.6 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔
وہیں اس مدت کے دوران مجموعی قدر میں اضافہ (جی وی اے) 7.7 فیصد ہونے کا امکان ہے۔ اس کی بنیاد پر مالی سال 2021-22 کی دوسری سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی سات سے آٹھ فیصد تک رہ سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ جولائی 2021 میں مجموعی کھپت بڑھ کر 5.1 فیصد ہو گئی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں منفی 12.1 فیصد تھی۔ دریں اثنا، سالانہ بنیادوں پر نجی کھپت 6.9 فیصد کی تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ تاہم حکومتی کھپت میں 31 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس سال جولائی میں کل سرمایہ کاری 12.1 فیصد کی پانچ ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے جو کہ جولائی 2020 میں 21 فیصد تھی۔ مالی سال 2021 کے پہلے چار مہینوں کے دوران حکومت کے سرمائے کے اخراجات دوسری مرتبہ کم ہوئے ہیں۔