بھارت میں تھوک قیمتوں پرمبنی افراط زر WPI-based Wholesale Inflation کی شرح دسمبر 2021 میں اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں قدرے کم ہو کر 13.56 فیصد تک پہنچ گئی لیکن یہ ایک برس پہلے اسی مہینے کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔
نومبر 2021 میں تھوک قیمتوں پرمبنی افراط زر WPI-based Wholesale Inflation کی شرح 14.23 فیصد زیادہ تھی، جبکہ دسمبر 2020 میں تھوک قیمتوں پرمبنی افراط زرکی شرح 1.95 فیصد درج کی گئی۔
جمعہ کو جاری سرکاری اعداد و شمار میں اکتوبر 21 کے تھوک افراط زر کے اعداد و شمار پر نظرثانی کرتے ہوئے پہلے جاری 12.54 فیصدکی جگہ 13.83 فیصد کر دیے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق معدنی تیل، قدرتی گیس، بنیادی دھاتیں، کیمیائی مصنوعات، خوردنی اشیا، ٹیکسٹائل، کاغذ اور کاغذ کے سامان وغیرہ کی تھوک قیمتیں ایک برس پہلے سے سالانہ بنیاد پردسمبر 21 کی ڈبلیو پی آئی کی سطح بلند رہی۔
وزارت برائے تجارت اور صنعت کے ایک بیان کے مطابق دسمبر 21 میں تیار شدہ اشیاء کی تھوک افراط زر کی شرح ایک ماہ پہلے کے مقابلے میں کم ہو کر 10.62 فیصد رہ گئی۔ گزشتہ نومبر میں یہ 11.92 فیصد تھی۔ اسی طرح ایندھن اور بجلی کے شعبے تھوک قیمت میں اضافے کی سالانہ شرح دسمبر میں 32.30 فیصد تھی جو نومبر میں 39.81 فیصد کے مقابلے میں کم ہے۔
دسمبر 21 میں بنیادی اشیاء کی تھوک قیمتوں پر مبنی افرط زر کی شرح 13.38 فیصد پر پہنچ گئی جو نومبر 21 میں 14.23 فیصد تھی۔
مزید پڑھیں:
- WPI Inflation spikes: تھوک افراط زر 14.23 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچی
- Inflation During Winter: وادی کشمیر میں زبردست مہنگائی سے لوگ پریشان
یواین آئی