نئی دہلی: اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ ملک میں کھلونے کی معدوم ہو رہی قدیم اور پشتینی روایت کو بحال کرنے کے لیے 09 اکتوبر سے ہونے والے ’ہنرہاٹ‘ میں دیسی کھلونوں کا جلوہ دیکھنے کو ملے گا۔ مسٹر نقوی نے منگل کے روز کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنجز کے سبب تقریباً چھ ماہ کے بعد ’لوکل سے گلوبل‘ تھیم کے ساتھ نو اکتوبر سے دوبارہ شروع ہونے والے ہنر ہاٹ میں اس بار دیسی کھلونوں کا جلوہ رہے گا۔
مزید پڑھیں: 'بھارتی معیشت میں بھاری گراوٹ کا اندیشہ'
مرکزی وزیر نے کہا کہ دیسی کھلونوں کو فروغ دینے کی اپیل سے بھارتی کھلونے کی صنعت پھر سے بازار میں اپنا دبدبہ قائم کرے گا۔ نو اکتوبر2020 سے شروع ہونے والے ’ہنر ہاٹ‘ میں 30 فیصد سے زیادہ اسٹال دیسی کھلونوں کے کاریگروں کے لیے ہوں گے۔ دیسی کھلونوں کی دلچسپ پیکیجنگ کے لیے مختلف اداروں کے ذریعے دستکاروں کی مدد کی جائے گی۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں پانچ لاکھ سے زیادہ بھارتی دستکاروں، کاریگروں کو روزگار کا موقع دینے والے ہنر ہاٹ کے نایاب ہاتھ سے بنائے جانے والے دیسی سامان عوام میں کافی مقبول ہوئے ہیں۔ ملک کے دور دراز علاقوں کے دستکاروں، کاریگروں ہنر کے استاد کو موقع۔مارکیٹ دینے والا ’ہنرہاٹ‘ دیسی دستکاری کی پیداواروں کا ’مستند برانڈ‘ بن گیا ہے۔
اقلیتی امور کی وزارت کی جانب سے اب تک ملک کے مختلف حصوں میں دو درجن سے زیادہ ’ہنرہاٹ‘ کا انعقاد کیا جا چکا ہے جس میں لاکھوں دستکاروں، کاریگروں کو روزگار کے مواقع ملے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ’ہنرہاٹ‘ کا انعقاد جے پور (23 اکتوبر سے یکم نومبر)، چنڈی گڑھ (سات سے 15 نومبر) اندور (21 سے 29 نومبر) ممبئی (22 سے 31 دسمبر 2020)، حیدرآباد (17 جنوری 2021) لکھنؤ (23 سے 31 جنوری 2021) سورت/احمدآباد (20 سے 27 مارچ 2021) میں ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ اس بار کے ہنرہاٹ کا ڈیجیٹل اور آن لائن نمائش بھی ہوگی۔ ساتھ ہی عوام کو ہنر ہاٹ میں پیش کیے گئے سامان کو آن لائن خریدنے کی سہولت دی جا رہی ہے۔ ہنرہاٹ کے دستکاروں اور ان کے دیسی دستکاری کی پیدواروں کو ’جیم‘ (گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس) میں رجسٹر کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں مختلف برآمد (ایکسپورٹ) کونسل نے دستکاروں کے دیسی پیداواروں کو بین الاقوامی مارکیٹ مہیا کروانے کے لیے دلچسپی دکھائی ہے جس سے ان دستکاروں کی دیسی پیداواروں کو بڑے پیمانے پر بین الاقوامی بازار مل سکے گا۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ دوبارہ شروع ہونے والے ’ہنرہاٹ‘ سے ملک کے لاکھوں دیسی وارثت کے استاد دستکاروں میں جوش اور خوشی کا ماحول بن گیا ہے۔