ETV Bharat / business

امریکہ۔ چین تجارتی جنگ، بھارتی جواہرات اور زیورات شعبہ کے لیے مواقع - جی جے ای پی سی

جی جے ای پی سی کے چیئرمین کولن شاہ نے ایک بھارتی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ' مجھے نہیں لگتا کہ امریکہ کے اس قدم سے بھارت کے جواہرات اور زیورات کے کاروبار میں مواقع پیدا ہوں گے۔

us china trade war an opportunity for indian gems and jewellery sector
us china trade war an opportunity for indian gems and jewellery sector
author img

By

Published : Jul 25, 2020, 5:25 PM IST

کولکاتا: امریکہ کی طرف سے رواں ماہ ہانگ کانگ کی ترجیحی تجارت کی حیثیت منسوخ ہونے کے بعد بھارت کے جواہرات اور زیورات کے برآمد میں امید کی کرن نظر آرہی ہے۔ جواہرات اور جیولری ایکسپورٹ پروموشن کونسل (جی جے ای پی سی) کے ایک اعلی عہدیدار نے جمعہ کو یہ بات بتائی۔

جی جے ای پی سی حکام نے بتایا کہ چین نے ہانگ کانگ پر قومی سلامتی ایکٹ نافذ کیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی امریکہ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ہانگ کانگ کی مصنوعات پر ڈیوٹی 3.3 فیصد سے بڑھا کر 7.5 فیصد کرنے جا رہا ہے۔

جی جے ای پی سی کے چیئرمین کولن شاہ نے ایک بھارتی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ' مجھے نہیں لگتا کہ امریکہ کے اس قدم سے بھارت کے جواہرات اور زیورات کے کاروبار میں مواقع پیدا ہوں گے۔

ہانگ کانگ اور چین نے سنہ 2019 میں امریکہ کو بالترتیب 98.08 کروڑ امریکی ڈالر اور 262.21 کروڑ ڈالر کے جواہرات برآمد کیں۔

شاہ نے کہاکہ' امریکہ نے ہانگ کانگ کے ساتھ تجارتی ترجیحی معاہدے کے اختتام کے بعد بھارت کے لیے کاروبار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹرز چین سے بھارت منتقل ہوسکتی ہے۔"

انہوں نے کہا کہ بھارت خام مال، مزدور قوت اور مہارت کے حوالے سے ایک فائدہ مند پوزیشن رکھتا ہے۔ ہمارے پاس اس علاقے میں 50 لاکھ افرادی قوت ہے۔ یہ ایک بہت بڑی چھلانگ لینے اور جواہرات اور زیورات کے شعبے میں دنیا کا ممتاز ملک اور تجارتی مرکز بننے کا موقع ہے۔

حالانکہ جواہرات اور زیورات کے شعبے کے فوائد کا حساب اتنا آسان نہیں ہے۔ ہانگ کانگ اور چین بھی اہم کھیلاڑی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت کی ہیرے اور زیورات کی بہت سی کمپنیوں کے ہانگ کانگ میں دفاتر ہیں اور امریکہ کے اس اقدام سے ان کا کاروبار بھی متاثر ہوگا۔

کولکاتا: امریکہ کی طرف سے رواں ماہ ہانگ کانگ کی ترجیحی تجارت کی حیثیت منسوخ ہونے کے بعد بھارت کے جواہرات اور زیورات کے برآمد میں امید کی کرن نظر آرہی ہے۔ جواہرات اور جیولری ایکسپورٹ پروموشن کونسل (جی جے ای پی سی) کے ایک اعلی عہدیدار نے جمعہ کو یہ بات بتائی۔

جی جے ای پی سی حکام نے بتایا کہ چین نے ہانگ کانگ پر قومی سلامتی ایکٹ نافذ کیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی امریکہ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ہانگ کانگ کی مصنوعات پر ڈیوٹی 3.3 فیصد سے بڑھا کر 7.5 فیصد کرنے جا رہا ہے۔

جی جے ای پی سی کے چیئرمین کولن شاہ نے ایک بھارتی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ' مجھے نہیں لگتا کہ امریکہ کے اس قدم سے بھارت کے جواہرات اور زیورات کے کاروبار میں مواقع پیدا ہوں گے۔

ہانگ کانگ اور چین نے سنہ 2019 میں امریکہ کو بالترتیب 98.08 کروڑ امریکی ڈالر اور 262.21 کروڑ ڈالر کے جواہرات برآمد کیں۔

شاہ نے کہاکہ' امریکہ نے ہانگ کانگ کے ساتھ تجارتی ترجیحی معاہدے کے اختتام کے بعد بھارت کے لیے کاروبار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹرز چین سے بھارت منتقل ہوسکتی ہے۔"

انہوں نے کہا کہ بھارت خام مال، مزدور قوت اور مہارت کے حوالے سے ایک فائدہ مند پوزیشن رکھتا ہے۔ ہمارے پاس اس علاقے میں 50 لاکھ افرادی قوت ہے۔ یہ ایک بہت بڑی چھلانگ لینے اور جواہرات اور زیورات کے شعبے میں دنیا کا ممتاز ملک اور تجارتی مرکز بننے کا موقع ہے۔

حالانکہ جواہرات اور زیورات کے شعبے کے فوائد کا حساب اتنا آسان نہیں ہے۔ ہانگ کانگ اور چین بھی اہم کھیلاڑی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت کی ہیرے اور زیورات کی بہت سی کمپنیوں کے ہانگ کانگ میں دفاتر ہیں اور امریکہ کے اس اقدام سے ان کا کاروبار بھی متاثر ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.