ایک رپورٹ کے مطابق ریاست اترپردیش میں 50 ہزار سے زیادہ چھوٹی بڑی صنعتوں کا رجسٹریشن ہے جس میں 25 سے 30 فیصدی اکائیوں میں پروڈکشن کام شروع ہورہا ہے لیکن ان اکائیوں میں مزدوروں اور خام مال کی کمی کی وجہ سے بمشکل 20 فیصدی پروڈکشن کام ہوپارہا ہے۔
اترپردیش انڈسٹرئیل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ریاست کے 4 ہزار انڈسٹریز میں کام شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس میں نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کی صنعتی اکائیاں زیادہ تھیں لیکن اکائیوں کو مزدوروں اور کچے مال کی کمی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اہل اور نا اہل مزدور کام کی کمی میں اپنے گھر چلے گیے لہذا اکائیوں میں مزدوروں کی کمی ہوگئی۔ مالکوں نے بھی مزدوروں کو نہیں روکا۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد ورفت بندتھا۔ تھوڑی سے راحت کے بعد گاڑیوں کو چلانے کی اجازت دی گئی ہے جس سے روکا ہوا چکا مال آنا شروع ہوگیا ہے۔ انڈین انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے ایک عہدے دار منموہن کے مطابق جب تک مزدور، بازار، خام مال اور ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق نہیں چلتے تب تک انڈسٹریز میں 100 فیصدی کام نہیں شروع ہوسکے گا۔ ضروری اشیاء کی پروڈکشن کرنی والیوں انڈسٹریز کے سامنے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ بلانے پر بھی مزدور نہیں آرہے ہیں۔
آفیشیل ذرائع کے مطابق وارانسی کی 500 انڈسٹریوں میں 415 کو شروع کرنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ پریاگ راج اور بریلی میں 70 فیصدی تک اکائیوں میں کام شروع ہوگیا ہے۔ کانپور کی صنعتی اکائیوں میں فی یوم 145 کروڑ روپے سے زیادہ کا پروڈکشن ہوا کرتا تھا جو ابھی صرف 40 تا 50 کروڑ روپے تک کا ہی ہوپارہا ہے۔
گورکھپور میں آدھے کاروبار چل رہے ہیں ہردوئی کے سنڈیلہ میں تقریا 100 انڈسٹریز ہیں جس میں سے 30 ہی چل پارہی ہیں۔ عام دنوں میں یہاں 5000کے قریب مزدور کام کرتے تھے لیکن اب 2000 مزدور ہی بچے ہیں۔ بلرامپور، بارہ بنکی،امبیڈکر نگر، رائے بریلی، سیتا پور اور اجودھیاکی صنعتی اکائیوں میں بھی مزدوروں کی کمی محسوس کی جارہی ہے۔