سرکاری گفتگو کے آغاز میں وزیر اعظم مودی نے امریکی صدر کا خیرمقدم کیا اور بھارت کے دورے کے لیے وقت نکالنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے امریکہ اور بھارت کی شراکت کے ہر اہم پہلو پر بات چیت کی ہے، وہ دفاع و سلامتی امور، توانائی اسٹریٹجک شراکت داری امور، کاروبار سمیت سبھی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ' بھارت اور امریکہ کے مابین دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانا ہماری شراکت کا ایک اہم پہلو ہے۔
بھارت اور امریکہ نے منگل کے روز توانائی کے شعبے میں ایک سمیت کل تین معاہدے پر دستخط کیے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ دونوں ممالک نے بھارت امریکہ تعلقات کو ایک وسیع تر عالمی شراکت داری کی سطح تک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹرمپ نے اعلان کیا کہ دونوں ممالک نے 3 بلین امریکی ڈالر کے دفاعی سودوں کو حتمی شکل دے دی ہے اور کہا ہے کہ ان کی توجہ جامع تجارتی معاہدوں پر ہے۔
سرکاری گفتگو کے آغاز کے موقعے پر وزیر اعظم نے کہا' دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بھارت اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی اسٹریٹجک شراکت داری کی عکاس ہے۔ ہم نے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے ایک نئے میکانزم پر بھی اتفاق کیا۔" "
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہمارے وزیر تجارت نے تجارت پر مثبت بات چیت کی ہے۔ ہم دونوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہماری ٹیمیں ان تجارتی مذاکرات کو قانونی حیثیت دیں۔ ہم نے ایک بڑے تجارتی معاہدے پر بات چیت کھولنے پر بھی اتفاق کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہماری ٹیموں نے جامع تجارتی معاہدے کے لیے زبردست پیشرفت کی ہے اور میں پرامید ہوں کہ ہم دونوں ممالک کے لیے بڑی اہمیت کے معاہدے کرسکتے ہیں۔ جب سے میں نے اقتدار سنبھالا ہے، بھارت میں امریکی برآمدات 60 فیصد کے لگ بھگ ہیں اور اعلی میعار کی توانائی سے کی برآمدات میں 500 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
مودی نے کہا کہ بھارت میں ٹرمپ کو دیئے گئے بے مثال اور تاریخی استقبال کو یاد کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات صرف حکومتوں تک ہی محدود نہیں ہیں'۔
ٹرمپ نے میڈیا کے سامنے مودی سے کہا' یہ میرے لیے بہت بڑا اعزاز تھا۔ 125 ہزار لوگ موجود تھے۔ مجھے لگتا ہے کہ شاید وہ (لوگ) میرے لیے نہیں بلکہ آپ کی وجہ سے آئے تھے۔ جب بھی میں نے آپ کے نام کا ذکر کیا، تو خوشی تھی۔ لوگ آپ سے پیار کرتے ہیں۔'