وزارت خزانہ کے مالی خدمات کے شعبے نے مطلع کیا ہے کہ چٹ فنڈ شعبے کی منظم ترقی کے لیے، چٹ فنڈ صنعت کو درپیش پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے اور لوگوں کی اور زیادہ مالی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے چٹ فنڈ (ترمیمی ) بل 2019 لوک سبھا میں 5 اگست 2019 کو پیش کیا گیا تھا۔ لوک سبھا نے یہ بل 20 نومبر 2019 کو پاس کیا جبکہ راجیہ سبھا نے اسے 28 نومبر 2019 کو منظور کیا۔
یہ بات خزانے اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر مملکت انوراگ سنگھ ٹھاکر نے منگل کے روز راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔
بل میں چٹ فنڈ ایکٹ 1982 میں ترمیم کے لیے کہا گیا ہے تاکہ چٹ فنڈ کے لیے متبادل ناموں 'فرینٹرنٹی فنڈز ' اور 'روٹیٹنگ سیونگس اینڈ کریڈٹ انسٹی ٹیوشن ( آر او ایس سی اے 'تاکہ جائز ، اندراج شدہ چٹس فنڈز کو غیر قانونی 'پرائز چٹس 'سے الگ کیا جاسکے۔ پرائز چٹس پوری طر ح مختلف ہوتے ہیں اور ایک اور قانون کے تحت، جس کا نام پرائز چٹس اینڈ منی سرکولیشن اسکیم ( بیننگ ) ایکٹ 1978 ہے،ان پر پابندی لگی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' اسی طرح اس میں 'چٹ اماؤنٹ' کی جگہ 'گراس چٹ اماؤنٹ' اور پرائز اماؤنٹ' کی جگہ 'نیٹ چیٹ اماؤنٹ' کی اصطلاحات استعمال کرن کے لیے کہا گیا ہے، تاکہ غیر قانونی پرائز چٹس کے سلسلے میں الجھن کو در کیا جاسکے'۔