نئی دہلی: مرکز نے پیر کے روز سپریم کورٹ کو مطلع کیا کہ قرض پر قسطیں ٹالنے (لون مورٹوریم) کے دوران مؤخر ای ایم آئی پر سود میں چھوٹ سے متعلق فیصلہ سازی کا عمل تیز ہے جو دو یا تین دن میں آسکتا ہے۔ جسٹس اشوک بھوشن کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ حکومت اس معاملے پر فعال طور پر غور کررہی ہے، اور اس کا دو یا تین دن میں فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔
مہتا نے عدالت عظمیٰ کے سامنے کہا کہ وہ جمعرات تک حلف نامے کو سرکلر کرنے کی کوشش کریں گے۔ جبکہ اگلی سماعت 5 اکتوبر کو ہوگی۔ اس موقعے پر بنچ نے کہا کہ عبوری حکم آئندہ سماعت تک جاری رہے گا۔
درخواست گزار کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل راجیو دتہ نے بینچ کے سامنے دلیل دی کہ اس معاملے کی جلد سماعت کی جانی چاہیے۔ وہیں انہوں نے مرکزی کی جانب سے معاملے میں حلف نامہ داخل کرنے کے لیےوقت کے مطالبہ پر اعتراض نہیں کیا۔
مہتا کہا کہ یہ معاملہ قدرے پیچیدہ ہے اور بہت سے معاشی مسائل سامنے آئے ہیں۔
گذشتہ سماعت کے دوران مرکز نے پینچ سے کہا تھا کہ' اعلی سطح پر تشکیل دی جانے والی ایک ماہر کمیٹی مورٹوریم کے دوران سود پر سود اور کیس سے متعلق دیگر امور سے متعلق فیصلہ کی امید ہے۔ جبکہ بینچ کی جانب سے اگلی سماعت 5 اکتوبر کو کرنے کی امید ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سماعت میں درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ' قرض پر قسطیں ٹالنے (لون مورٹوریم) معاملے میں قرض دہندگان کو بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ بینک ان پر سود پر سود وصول کررہا ہے۔ اس معاملے پر اب جمعرات کو سماعت ہوگی۔