نئی دہلی: بازار کا جائزہ لینے والی کمپنی آئی سی آر اے نے آج کہا کہ سرکار کو آئندہ اسپیکٹرم نیلامی سے 55 سے 60 ہزار کروڑ روپے کی آمدنی ہو سکتی۔ کیونکہ ٹیلی کام کمپنیوں کے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی امید کم ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے مختلف بینڈ میں 2251.25 میگاہارٹز اسپیکٹرم کی نیلامی کی منظوری دے دی ہے، جس سے موجودہ مختص قیمت پر 3.92 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ریوینو ملنے کا امکان ہے۔ اس کے لیے اسی ماہ درخواست سے متعلق عمل درآمد شروع کیا جائے گا اور نیلامی مارچ میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
یہ سپیکٹرم 700 ، 800 ، 900 ، 1800 ، 2100 ، 2300 اور 2500 میگا ہارٹز فریکوینسی بینڈ میں الاٹ کئے جائیں گے ۔ اس سے قبل سپیکٹرم کی نیلامی کا فیصلہ چار سال قبل سنہ 2016 میں لیا گیا تھا ۔ یہ سپیکٹرم 20 سال کے لئے الاٹ کئے جائیں گے ۔
آئی سی آر اے نے کہا کہ آئندہ سپیکٹرم نیلامی میں کمپنیوں کے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی امید نہیں ہے کیونکہ جن کے سپیکٹرم الاٹمنٹ کی میعاد ختم ہورہی ہے وہ صرف تجدید کے لئے حصہ لیں گے اور یہ 800 میگا ہارٹز اور 1800 میگا ہارٹز بینڈ کے لئے ہوسکتا ہے ۔
700 میگاہارٹز بینڈ میں سپیکٹرم نیلامی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے ۔ اس نیلامی سے حکومت کو 55 ہزار سے لے کر 60 ہزار کروڑ روپئے کی رقم مل سکتی ہے۔ اس کے لئے ٹیلی کام انڈسٹری کو 20 سے 25 ہزار کروڑ روپئے کی فوری طور ادائیگی کرنی ہو گی اور بقیہ رقم 16 برسوں می ادا کرنی ہو گی ۔
یواین آئی