سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اپنے ویکسین کے کاروبار کو بڑھانے اور نیا سیل آفس کھولنے کے لیے 240 ملین پاونڈ کی سرمایہ کاری کرے گا ، جس سے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوں گے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے دفتر نے اس بات کا اعلان ایک ارب پاؤنڈ کی ہند-برطانیہ تجارت کو فروغ دینے والی شراکت کے ایک حصے کے طور پر کیا، جس سے برطانیہ میں تقریبا ساڑھے 6 ہزار نئی ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے۔
پونے میں مقیم ویکسین بنانے والی کمپنی کے ساتھ مل کر تقریبا 20 ہندوستانی کمپنیوں نے ہیلتھ کیئر ، بائیوٹیک اور سافٹ ویئر جیسے شعبوں میں برطانیہ میں نمایاں سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔
اس تعلق سے بھارت کے سیرم انسٹی ٹیوٹ نے برطانیہ میں کورونا وائرس سے متعلق ویکسین کے لیے پہلے مرحلے کی جانچ بھی شروع کردی ہے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم کے دفتر نے پیر کو ایس آئی آئی کے منصوبوں کے حوالے سے کہا ، "توقع ہے کہ سیلز آفس میں ایک ارب سے زیادہ نیا کاروبار پیدا ہونے کی امید ہے، جس میں سے 20 کروڑ پاونڈ کی سرمایہ کاری برطانیہ میں ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سیرم کی سرمایہ کاری کلینیکل ٹرائلز ، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اور ویکسین کی تیاری کے لیے ہوگی۔ اس سے برطانیہ اور دنیا کو کورونا وائرس کی وبا اور دیگر مہلک بیماریوں کو شکست دینے میں مدد ملے گی، سیرم نے پہلے ہی برطانیہ میں کورونا وائرس ویکسین کی جانچ شروع کردی ہے۔
صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ایک اور ہندوستانی کمپنی گلوبل جین کارپ اگلے پانچ سالوں کے دوران 5.9 کروڑ پاونڈ کی سرمایہ کاری کرے گی۔
واضح رہے کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ حجم کے لحاظ سے دنیا میں ویکسین بنانے والا سب سے بڑا ادارہ ہے اور وہ کورونا وائرس کے خلاف سستی آسٹرا زینیکا ویکسین بنانے میں سرفہرست رہا ہے۔