یوکرین میں جاری تنازع عالمی غذائی تحفظ کو مزید خطرے میں ڈال رہا ہے، کیونکہ خوراک کی قیمتیں پہلے ہی بلند سطح پر ہیں۔ یہ انتباہ ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) نے دی ہے۔ Worldwide Food Shortages Concern
نیوز ایجنسی سنہوا کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے لیے ڈبلیو ایف پی کے ہنگامی کوآرڈینیٹر جیکب کیرن نے ایک آن لائن پریس کانفرنس میں کہاکہ اس تنازع کی وجہ سے دنیا بھر میں بھوکوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔'
چین اور بھارت کے بعد روس گندم پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے اور گندم کی برآمدات کے لحاظ سے سرفہرست ہے۔ یوکرین گندم برآمد کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے۔ دنیا میں گندم کی مجموعی تجارت میں دونوں ممالک کا تقریباً 29 فیصد حصہ ہے۔ وہیں جنگ کی وجہ سے گندم کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ دونوں ممالک دنیا کے کئی ممالک کی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں۔'
کیرن نے بتایا کہا کہ تنازع کے آغاز کے بعد سے عالمی خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے فوڈ پرائس انڈیکس کے مطابق، وہ فروری 2022 میں اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
کیرن نے کہا کہ' 21 فروری سے 15 مارچ تک گندم کی قیمت میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔'
انہوں نے کہاکہ' یہ اضافہ کھانے کی مقامی قیمتوں کو متاثر کرے گا اور اس طرح غریب لوگوں کے لیے کھانا تلاش کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔'
مزید پڑھیں: