ETV Bharat / business

'ہوابازی کے شعبہ کے ریگولیٹرس کو اور موثر بنایا جائے گا'

author img

By

Published : Sep 15, 2020, 4:37 PM IST

Updated : Sep 15, 2020, 4:48 PM IST

شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے آج راجیہ سبھا میں ائیرکرافٹ ترمیمی بل 2020 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل میں مرکزی حکومت کی جانب سے ان تینوں ریگولیٹرز کے لیے ایک ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کا انتظام کیا گیا ہے۔

Rajya Sabha Passes Aircraft Amendment Bill 2020, To Become Act Soon
Rajya Sabha Passes Aircraft Amendment Bill 2020, To Become Act Soon

نئی دہلی: شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ حکومت شہری ہوابازی کے شعبہ کے تین ریگولیٹروں شہری ہوابازی ڈائریکٹوریٹ، شہری ہوابازی سکیورٹی دفتر اور طیاروں کے حادثوں کی جانچ کے دفتر کو بدلتی ضرورتوں کے پیش نظر زیادہ موثربنا رہی ہے اور اصولوں کی خلاف ورزی پر سخت جرمانے کا التزام کیا جارہا ہے۔

ویڈیو



مسٹر پوری نے آج راجیہ سبھا میں ائیرکرافٹ ترمیمی بل 2020 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل میں مرکزی حکومت کی جانب سے ان تینوں ریگولیٹرز کے لیے ایک ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کا انتظام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا ہوا بازی کا شعبہ بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور 2022 تک بھارت، امریکہ اور چین کے بعد تیسرا سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔ بل میں کیے جارہے التزامات سے بدلتے وقت کی ضروریات پوری کی جا کرسکیں گی اور ملک میں طیاروں کی حفاظت کی سطح کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔



انہوں نے کہا کہ کووڈ کی وبا سے پہلے ملک کا ہوا بازی کا شعبہ 34 کروڑ مسافروں کو سنبھال رہا تھا اور اب پچھلے دنوں شروع کی گئی محدود ایئر لائن سروس شروع ہونے کے بعد یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور دیوالی کے بعد اس میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ اس کے پیش نظر، ملک میں ہوائی اڈوں کی گنجائش بڑھانے کے لیے مستقل اقدامات کیے جارہے ہیں۔



انہوں نے کہا کہ بل میں ہوا بازی کے شعبے میں قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر عائد جرمانے کی رقم میں اضافے کرنے کا بھی التزام کیا گیا ہے۔ ابھی ان قواعد کی خلاف ورزی پر دو برس قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں کا التزام ہے۔ نظرثانی شدہ بل میں سزا کی مدت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے لیکن جرمانے کی رقم میں ایک کروڑ روپے تک کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

ہوائی اڈوں کی نجکاری اور اپنی پسند کے صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کےلیے لگی ہے



کانگریس کے کے سی وینوگوپال نے اس بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سیکیورٹی کے نام پر ہوائی اڈوں کی نجکاری اور اپنی پسند کے صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کےلیے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈانی انڈسٹریز گروپ کو چھ ہوائی اڈوں پر کام دیا جارہا ہے اور ایسا کرتے ہوئے تمام قواعد کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ممبئی ہوائی اڈے کے معاملے میں بھی، اس گروپ کو غیر قانونی فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے بل میں التزامات کئے جارہے ہیں۔

کوزیکوڈ میں حالیہ ہوائی جہاز کے حادثے کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس حادثے میں 40 افراد کی موت ہوئی ہے اور 40 دن گزر جانے کے بعد بھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حادثے کی وجہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس معاملے میں صورتحال کو واضح کرنا چاہئے۔


بھارتیہ جنتا پارٹی کے جی وی ایل نرسمہا راؤ نے اس بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چھ برسوں کے دوران شہری ہوا بازی کے شعبے میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔ ہوائی اڈوں کی ترقی کے لیے حکومت کا ایک پرجوش منصوبہ ہے جس کی وجہ سے پچھلے چھ برس میں ہوائی جہاز کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔ ملک کے دور دراز علاقوں سے لوگ اب اڑان بھر رہے ہیں، جس کی وجہ سے سیاحت میں ترقی ہوئی ہے۔


مسٹر راؤ نے کہا کہ 50 نئی جگہوں کے لیے فضائی خدمات کا آغاز کردیا گیا ہے، جس کا کرایہ ایک اے سی بس یا ٹرین کے کرایے کے برابر ہے۔ کورونا مدت کے دوران ہوا بازی کا شعبہ متاثر ہوا ہے، لیکن اس دوران لائف لائن فلائٹ سروس چل رہی تھی جس نے دور دراز علاقوں میں دوائیں ، ماسک اور پی پی ای کٹس بھیجیں۔
ترنمول کانگریس کے دنیش تریویدی نے کہا کہ' ایئر انڈیا کو فروخت نہیں کیا جانا چاہیے اور اس پر اجتماعی طور پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کورونا دور میں وندے بھارت سیوا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بیرون ملکوں میں پھنسے لوگوں کو ملک واپس لایا گیا۔


بیجو جنتا دل کی پرسنا اچاریہ نے بل کی شقوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں شہری ہوا بازی کی بے حد گنجائش ہے۔ کووڈ انفیکشن کی وجہ سے ایئر لائنز اب بھی پوری صلاحیت سے کام نہیں کررہی ہیں۔
جنتا دل (یو) کے رام چندر پرساد سنگھ نے کہا کہ پٹنہ سے باہر ہوائی اڈا تیار کرنے پر اتفاق ہوا ہے جس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بہار میں دربھنگا اور پورنیا سے فضائی خدمات کی شروعات کی جائے۔ اس کے ساتھ ہی ، مذہبی مقام گیا سے بین الاقوامی فضائی خدمات سروس شروع کرنے پر زور دیا۔
راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا نے بھی دربھنگہ اور پورنیا سے فضائی خدمات شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کمپنی کی نجکاری سے پہلے متعلقہ فریقوں سے بات چیت کی جانی چاہئے۔


نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے پرفل پٹیل نے کہا کہ بہت سارے لوگ ہوائی جہاز کے ذریعے سفر کرنا چاہتے ہیں اور عام لوگ بھی اس سفر سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال میں صرف ایک بار چار سے پانچ فیصد لوگ فضائی سفر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر شمال مشرقی خطے کے لوگ جنوبی ہندوستان جانا چاہتے ہیں تو وہ دو دن میں ٹرین کے ذریعے پہنچیں گے ، جب کہ ہوائی جہاز کے ذریعے یہ سفر بہت ہی کم وقت میں کیا جاسکتا ہے۔
اس بحث میں مارکسی کمیونسٹ پارٹی کی جھرنا داس ، وائی ایس آر کانگریس کے وجئے سائی ریڈی اور بہوجن سماج پارٹی کے وشومبھر پرساد نشاد نے بھی حصہ لیا۔

نئی دہلی: شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ حکومت شہری ہوابازی کے شعبہ کے تین ریگولیٹروں شہری ہوابازی ڈائریکٹوریٹ، شہری ہوابازی سکیورٹی دفتر اور طیاروں کے حادثوں کی جانچ کے دفتر کو بدلتی ضرورتوں کے پیش نظر زیادہ موثربنا رہی ہے اور اصولوں کی خلاف ورزی پر سخت جرمانے کا التزام کیا جارہا ہے۔

ویڈیو



مسٹر پوری نے آج راجیہ سبھا میں ائیرکرافٹ ترمیمی بل 2020 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل میں مرکزی حکومت کی جانب سے ان تینوں ریگولیٹرز کے لیے ایک ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کا انتظام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا ہوا بازی کا شعبہ بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور 2022 تک بھارت، امریکہ اور چین کے بعد تیسرا سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔ بل میں کیے جارہے التزامات سے بدلتے وقت کی ضروریات پوری کی جا کرسکیں گی اور ملک میں طیاروں کی حفاظت کی سطح کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔



انہوں نے کہا کہ کووڈ کی وبا سے پہلے ملک کا ہوا بازی کا شعبہ 34 کروڑ مسافروں کو سنبھال رہا تھا اور اب پچھلے دنوں شروع کی گئی محدود ایئر لائن سروس شروع ہونے کے بعد یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور دیوالی کے بعد اس میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ اس کے پیش نظر، ملک میں ہوائی اڈوں کی گنجائش بڑھانے کے لیے مستقل اقدامات کیے جارہے ہیں۔



انہوں نے کہا کہ بل میں ہوا بازی کے شعبے میں قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر عائد جرمانے کی رقم میں اضافے کرنے کا بھی التزام کیا گیا ہے۔ ابھی ان قواعد کی خلاف ورزی پر دو برس قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں کا التزام ہے۔ نظرثانی شدہ بل میں سزا کی مدت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے لیکن جرمانے کی رقم میں ایک کروڑ روپے تک کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

ہوائی اڈوں کی نجکاری اور اپنی پسند کے صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کےلیے لگی ہے



کانگریس کے کے سی وینوگوپال نے اس بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سیکیورٹی کے نام پر ہوائی اڈوں کی نجکاری اور اپنی پسند کے صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کےلیے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈانی انڈسٹریز گروپ کو چھ ہوائی اڈوں پر کام دیا جارہا ہے اور ایسا کرتے ہوئے تمام قواعد کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ممبئی ہوائی اڈے کے معاملے میں بھی، اس گروپ کو غیر قانونی فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے بل میں التزامات کئے جارہے ہیں۔

کوزیکوڈ میں حالیہ ہوائی جہاز کے حادثے کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس حادثے میں 40 افراد کی موت ہوئی ہے اور 40 دن گزر جانے کے بعد بھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حادثے کی وجہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس معاملے میں صورتحال کو واضح کرنا چاہئے۔


بھارتیہ جنتا پارٹی کے جی وی ایل نرسمہا راؤ نے اس بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چھ برسوں کے دوران شہری ہوا بازی کے شعبے میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔ ہوائی اڈوں کی ترقی کے لیے حکومت کا ایک پرجوش منصوبہ ہے جس کی وجہ سے پچھلے چھ برس میں ہوائی جہاز کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔ ملک کے دور دراز علاقوں سے لوگ اب اڑان بھر رہے ہیں، جس کی وجہ سے سیاحت میں ترقی ہوئی ہے۔


مسٹر راؤ نے کہا کہ 50 نئی جگہوں کے لیے فضائی خدمات کا آغاز کردیا گیا ہے، جس کا کرایہ ایک اے سی بس یا ٹرین کے کرایے کے برابر ہے۔ کورونا مدت کے دوران ہوا بازی کا شعبہ متاثر ہوا ہے، لیکن اس دوران لائف لائن فلائٹ سروس چل رہی تھی جس نے دور دراز علاقوں میں دوائیں ، ماسک اور پی پی ای کٹس بھیجیں۔
ترنمول کانگریس کے دنیش تریویدی نے کہا کہ' ایئر انڈیا کو فروخت نہیں کیا جانا چاہیے اور اس پر اجتماعی طور پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کورونا دور میں وندے بھارت سیوا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بیرون ملکوں میں پھنسے لوگوں کو ملک واپس لایا گیا۔


بیجو جنتا دل کی پرسنا اچاریہ نے بل کی شقوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں شہری ہوا بازی کی بے حد گنجائش ہے۔ کووڈ انفیکشن کی وجہ سے ایئر لائنز اب بھی پوری صلاحیت سے کام نہیں کررہی ہیں۔
جنتا دل (یو) کے رام چندر پرساد سنگھ نے کہا کہ پٹنہ سے باہر ہوائی اڈا تیار کرنے پر اتفاق ہوا ہے جس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بہار میں دربھنگا اور پورنیا سے فضائی خدمات کی شروعات کی جائے۔ اس کے ساتھ ہی ، مذہبی مقام گیا سے بین الاقوامی فضائی خدمات سروس شروع کرنے پر زور دیا۔
راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا نے بھی دربھنگہ اور پورنیا سے فضائی خدمات شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کمپنی کی نجکاری سے پہلے متعلقہ فریقوں سے بات چیت کی جانی چاہئے۔


نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے پرفل پٹیل نے کہا کہ بہت سارے لوگ ہوائی جہاز کے ذریعے سفر کرنا چاہتے ہیں اور عام لوگ بھی اس سفر سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال میں صرف ایک بار چار سے پانچ فیصد لوگ فضائی سفر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر شمال مشرقی خطے کے لوگ جنوبی ہندوستان جانا چاہتے ہیں تو وہ دو دن میں ٹرین کے ذریعے پہنچیں گے ، جب کہ ہوائی جہاز کے ذریعے یہ سفر بہت ہی کم وقت میں کیا جاسکتا ہے۔
اس بحث میں مارکسی کمیونسٹ پارٹی کی جھرنا داس ، وائی ایس آر کانگریس کے وجئے سائی ریڈی اور بہوجن سماج پارٹی کے وشومبھر پرساد نشاد نے بھی حصہ لیا۔

Last Updated : Sep 15, 2020, 4:48 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.