مرکزی حکومت نے 11 اکتوبر سے پنجاب اور ہریانہ میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر دھان کی خریداری شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ تمام ایجنسیوں کو کسانوں کی مدد کے لیے تیار رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
رواں برس ستمبر کے دوسرے پندرہ روز کے دوران پنجاب اور ہریانہ میں بہت زیادہ بارش ہوئی ہے۔ دونوں زرعی ریاستوں میں غیر موسمی بارش نے کھڑی دھان کی فصل کو متاثر کیا ہے۔ زیادہ تر مقامات پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت بھی بارش کی وجہ سے معمول سے کم ریکارڈ کیا گیا ہے۔ غیر موسمی بارش کی وجہ سے دھان کی مکمل پکنے میں تاخیر ہوئی ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر کے دوران پنجاب اور ہریانہ میں بالترتیب 77 فیصد اور 139 فیصد بارش ہوئی۔
ہریانہ حکومت نے صارفین کے امور خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت کے تحت محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم کو ایک خط لکھا ہے جس میں غیر موسمی بارشوں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے دھان میں نمی کے مقدار میں چھوٹ دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ میں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے علاقائی دفاتر کی طرف سے کیے گئے نمی کے مواد کی جانچ کی بنیاد پر بتایا گیا کہ دھان کے نمونوں میں 17 فیصد، پنجاب میں 18 سے 22 فیصد اور 18.2 کی قابل اجازت حد کے برخلاف ہریانہ میں 22.7 فیصد نمی پائی گئی ہے۔
(یو این آئی)