ریاست کرناٹک کے بنگلور میں خواتین کو خودکفیل بنانے اور انہیں صنعت و حرفت کے جدید رجحانات سے واقف کرنے کی غرض سے شروع کی گئی ایسوسی ایشن آف ویمنز انٹرپرینر کا ایک برس مکمل ہونے پر ایک اجلاس کا اہتمام کیا گیا جہاں خواتین صنعت کاروں نے اپنے تجربے کا تبادلہ خیال کیا۔
اس موقعے پر مسلم انڈسٹریلسٹ ایسو سی ایشن( ایم آئی اے) کے ارکین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ' ایسو سی ایشن آف ویمنز انٹرپرنیور کا مقصد خواتین کو معاشی اعتبار سے خودکفیل بنانے اور نہیں جدید صنعت و حرفت کے تعلق سے معلومات فراہم کرکے انہیں خود مختار بنا ہے، خصوصاً خواتین کی پوشیدہ صلاحیت کو اجاگر کرکے انہیں ایک بہترین صنعت کار بنانا ہے، تاکہ خواتین بھی قوم و ملت کی تعمیر و ترقی میں اپنا ہم کردار ادا کرسکے'۔
مزید پڑھیں: بھارت میں ملازمت، روزگار اور بے روزگاری پر ایک نظر
بات چیت میں انہوں نے کہا کہ' جس مقصد کے تحت مذکورہ اسو سی ایشن آف ویمنز انٹرپرنیورز کا قیام کیا گیا تھا ماشااللہ وہ کامیاب رہا، مزید ہمیں امید ہے کہ آئندہ بھی ہم اس مہم کے ذریعے خواتین کی مدد کریں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس 14 دسمبر کو ایم آئی اے کی جانب سے خواتین کو خودمختار بنانے اور انہیں جدید دور سے واقفیت کرانے کی غرض سے اسو سی ایشن آف ویمنز انٹرپرنیورز کا قیام کیا گیا تھا۔ جسے گذشتہ کل یعنی 14 دسمبر کو ایک برس مکمل ہوگئے۔
ایک برس مکمل ہونے پر بنگلورو کے قریب جواسا سٹی میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا جہاں، کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔اے ڈبلیو اے کی کامیابی پر مسلم انڈسٹریلسٹ ایسو سی ایشن اور اسو سی ایشن آف ویمنز انٹرپرنیور کے ذمہ داران نے شجرکاری بھی کی، جہاں تقریباً 150 شجر لگائے گئے'۔
اس موقع پر ایم آئی اے کے سیکرٹری میر عبد الحفیظ نے بتایا کہ محض ایک برس کے اندر اس پلیٹ فارم سے کئی خواتین نے استفادہ کیا اور اپنے کاروباروں کو مضبوطی سے قائم کیا۔'