محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت آزادانہ چارج سنتوش کمار گنگوار نے اِس بل پر غور وخوض اور منظوری کے لیے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی بل ہے، جس کا مقصد پرانے اور ناکارہ محنت قوانین کو بدل کر زیادہ جواب دہ اور شفاف بنانا ہے، جو وقت کی ضرورت ہے۔ محنت سے متعلق موجودہ 17 قوانین 50 سال سے زیادہ پرانے ہیں اور یہاں تک کہ ان میں سے کچھ آزادی سے پہلے کے دور سے تعلق رکھتے ہیں۔
اجرت سے متعلق ضابطوں کے بل میں ان چار قوانین کو جنہیں ضم کیاگیا ہے، اجرتوں سے متعلق قوانین کی ادائیگی 1936 کا تعلق آزادی کے پہلے کے دور سے ہے، کم سے کم اجرتوں سے متعلق قوانین 1948 بھی 71 سال پرانا ہے۔ بونس کی ادائیگی سے متعلق قوانین 1965 اور برابر مشاہرے سے متعلق قانون 1976 کو بھی ضابطے میں شامل کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تجارتی یونینوں، اور ریاستی سرکاروں سے بات چیت کی گئی اور سہ فریقی صلاح ومشورہ 10 مارچ 2015 اور 13 اپریل 2015 کو کیاگیا۔
اجرت کے ضابطے سے متعلق ایک مسودہ وزارت کی ویب سائٹ کے ذریعہ عوام کے لیے دستیاب کرلیا گیا ہے۔ بہت سے افراد نے اپنی طرف سے قابل قدر مشورے دیے ہیں۔ یہ بل پچھلی لوک سبھا میں 10 اگست 2017 کو پیش کیاگیا تھا اور اسے پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا تھا، جس نے اپنی رپورٹ 18 دسمبر 2018 کو پیش کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضابطے سے سبھی ملازمین اور کارکنوں کو وقت پر اجرت کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ کم سے کم اجرت کو یقینی بنایاگیا ہے۔
زرعی کارکنوں، پینٹروں، ریستورانوں اور ڈھابوں میں کم کرنے والے افراد اور چوکیدار وغیرہ جیسے غیر منظم شعبے کے بہت سے کارکن جنہیں کم سے کم اجرتیں نہیں مل پاتی تھیں، اب اِس بل کے یہ قانون بننے کے بعد کم سے کم اجرتوں کا قانونی تحفظ مل جائے گا۔
اِس بل میں اِس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ جو ملازمین ماہانہ تنخواہیں لے رہے ہیں انہیں اگلے مہینے کی 7 تاریخ سے تنخواہ دی جائے گی اور جو لوگ ہفتے کی بنیاد پر کام کررہے ہیں انہیں ہفتہ کے آخری دن تنخواہ ملنی چاہئے اور روزانہ مزدوری کرنے والوں کو اسی دن ہی اجرت ملنی چاہئے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اجرتوں سے متعلق ضابطہ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھے گا اور غیر منظم شعبے کے 50 کروڑ کارکنوں کو احترام بخشے گا۔ وزیر موصوف نے تفصیل سے بحث کا جواب دیا اور ان سبھی متعلقہ ارکان کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اس بل کی منظوری میں تعاون دیا۔
ضابطے کی اہم خاصیتیں مندرجہ ذیل ہیں۔
اجرتوں کے ضابطے سے کم سے کم اجرتوں اور شعبے اور اجرت کی آخری حد سے قطع نظر سبھی ملازمین کو وقت پر اجرت کی ادائیگی کی شقیں آفاقی نوعیت کی ہوگئی ہیں۔ فی الحال کم سے کم اجرت کے قانون اور اجرتوں کی ادائیگی کا قانون دونو ں ہی صرف فہرست میں شامل ملازمتوں میں اجرت کی ایک خاص آخری حد سے نیچے کام کرنے والے کارکنوں پر لاگو ہوتا ہے۔
اِس سے ہر کارکن کے لئے گزر بسر کے حق کی یقین دہانی ہوتی ہے اور اس کا مقصد موجودہ تقریباً 40 فیصد سے 100 فیصد کارکنوں کو کم سے کم اجرت کے قانونی تحفظ میں اضافہ کرنا ہے۔ اس سے اِس بات کی یقین دہانی ہوگی کہ ہر کارکن کو کم سے کم اجرت تو مل ہی رہی ہے، جس کے ساتھ ساتھ کارکن کی قوت خرید میں اضافہ بھی ہورہا ہے، جس سے معیشت میں ترقی کو تیز رفتار حاصل ہوگی۔ قانونی بنیاد والی اجرت متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ اسے کم از کم سطح پر زندگی بسر کرنے کے اصولوں کے ساتھ ملحق کیا جائے گا اور اس کے نتیجے میں ملک بھر میں 50 فیصد کارکنان کے زندگی گزر بسر کرنے کی صورتحال میں بہتری واقع ہوگی۔
اس کے تحت یہ انتظام کیاگیا ہے کہ ریاستیں کارکنان کو اجرتوں کی ادائیگی کی مشہتری کریں اور یہ مشتہری ڈجیٹل طریقے سے عمل میں آئیں۔
مختلف مزدوری قوانین میں اجرتوں کی 12 تعریفیں ہیں، جس کے نتیجے میں مقدمہ بازی کے ساتھ ساتھ ان کے نفاذ میں بھی پریشانی آتی ہے۔ اس تعریف کو سہل بنایاگیا ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ اس کے نتیجے میں مقدمہ بازی میں کمی آئے گی اور ایک آجر کے لئے متعلقہ قوانین پر عمل کرنا اور اس کی کم لاگت برداشت کرنا آسان ہوجائے گا۔ ایک ادارے کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ جتنی تعداد میں ادارے کے ذریعہ رجسٹر، ریٹرن، فارم وغیرہ تیار کرنے ہوتے ہیں وہ اب الیکٹرانک شکل میں انہیں فائل کرسکے گا ، تاہم قوانین کے ذریعہ ایک سے زیادہ قسم کا تفصیلی گوشوارہ پیش کرنے کی ضرورت نہ ہوگی۔
فی الحال کئی ریاستوں نے کثیر النوع کم از کم اجرتیں نافذ کی ہوئی ہیں۔ اجرتوں سے متعلق ضابطے کے ذریعہ کم سے کم اجرت مقرر کرنے کے طریقہ کار کو آسان اور معقول بنایا گیا ہے۔ اس کے لیے کم سے کم اجرت مقرر کرنے کے لئے جو طریقہ کار ہیں، ان میں سے ایک، روزگار کی اقسام کو ہٹانا ہے۔ کم سے کم اجرت کا تقرر ابتدائی طور پر جغرافیے اور ہنر پر مبنی ہوگا۔ اس سے ملک میں کم سے کم اجرتوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی آئے گی، جو موجودہ کم سے کم اجرتوں کی 2 ہزار سے زیادہ شرحیں ہیں۔
معائنہ کے نظام میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں، جن میں ویب پر مبنی کمپیوٹر کے ذریعہ اچانک معائنہ کی اسکیم، دائرہ کار سے آزاد معائنہ، معائنہ کے لئے الیکٹرانک کے ذریعہ معلومات حاصل کرنا اور جرمانوں کی تشکیل وغیرہ شامل ہیں۔ یہ سبھی تبدیلیاں محنت سے متعلق قوانین کو شفافیت اور جوابدہی کے ساتھ نافذ کرنے کے لئے سازگار رہیں گی۔
ایسی بھی کچھ مثالیں ہیں کہ چھوٹی مدت کی وجہ سے کارکنوں کے دعوے پورے نہیں کئے جاسکے۔ کارکنوں کے مفاد کے تحفظ کے لئے مدت کی حد میں 3 سال تک کا اضافہ کیاگیا ہے اور کم سے کم اجرتوں بونس برابر مشاہرے وغیرہ کے لئے دعوے داخل کرنے کے لئے یکسانیت لائی گئی ہیں، جبکہ موجودہ مدت 6 مہینے سے لے کر 2 سال تک کی ہے۔
یہ کہا جاسکتا ہے کہ کم سے کم اجرت کے لئے قانونی تحفظ اور ملک میں 50 کروڑ کارکنوں کو وقت پر اجرت کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے تاریخی اقدامات کئے گئے ہیں۔ یہ اقدامات زندگی کو آسان بنانے اور تجارت کو آسان بنانے کے تصور کو فروغ دیتے ہوئے کئے گئے ہیں۔