جامعہ کے محکمہ معاشیات میں ایم ایس سی (بینکاری اور مالیاتی تجزیات) (سیلف فنانسنگ موڈ) پروگرام سنہ 2019 میں شروع کیا گیا تھا۔ اب اس پروگرام کے تمام 42 طلبا کو انڈین بینک کی مختلف شاخوں میں انٹرنشپ کے لیے رکھا گیا ہے۔
محکمہ معاشیات کی ڈائریکٹر پروفیسر حلیمہ سعدیہ رضوی نے کہا کہ' اس پروگرام کا پورا چوتھا سمسٹر انٹرنشپ کے لیے مختص ہے، جس میں طلبا کو تجربہ فراہم کروایا جاتا ہے، جس سے وہ اپنے فائنل پلیسمنٹ کے لیے پوری طرح سے تیار ہو۔'
پروگرام کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مونس شکیل نے کہا کہ '100٪ انٹرنشپ پلیسمینٹ ایک بڑی کامیابی ہے، جو کسی نیشنل بینک میں ملنا مشکل ہے۔ اس کا سہرا چیئرمین اور ان کی قیادت کو جاتا ہے۔'
پروگرام کے صلاح کار پروفیسر سید افضل رضوی، شعبہ کمپیوٹر سائنس، جو ابتداء سے ہی اس میں شامل رہے۔ انہوں نے بتایا کہ "ایم ایس سی۔بینکنگ اور مالیاتی تجزیات ایک پیشہ ور پی جی ٹرمینل ڈگری ہے۔ کوئی بھی ادارہ خصوصاً سرکاری تعلیمی ادارے اس طرح کے ترقی یافتہ پروگرام نہیں چلاتے ہیں۔ یہ پروگرام طلبا کو کامیاب کیریئر بنانے میں مدد فراہم کرے گا'۔
یہاں کے اکنامکس کے طلبا کو مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) اور مشین لرننگ، سائبر سکیورٹی کے ساتھ ساتھ سی پیتھن اور آر جیسے پروگرامنگ کی بھی تربیت دی جاتی ہے۔
پروفیسر نجمہ اختر وائس چانسلر جامعہ نے اس طرح کے ایک عمدہ پروگرام کو کامیابی سے شروع کرنے اور محکمہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ اس شعبہ کے سربراہ اور ممبران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اس سے محکمہ معاشیات اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی شبیہہ کو مزید تقویت ملے گی۔'
جامعہ کے سابق وائس چانسلر پروفیسر شاہد اشرف، جو اس پروگرام کے فیکلٹی ممبر بھی ہیں انہوں نے کہا کہ "مانیٹری پالیسی اور معاشی ترقی میں بینک کا کردار اہم ہوتا ہے، جو مستقبل میں زیادہ اہمیت کی حامل ہوگی۔ یہ پروگرام اسی ویژن کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ انڈین بینک کے ساتھ ہمارا سمجھوتہ 'ون ون' حکمت عملی ہے جو دونوں کے لیے فائدہ مند ہے اور اس بیچ کے تمام طلبا بہت خوش قسمت ہیں۔ ہم ان سب کو نیک خواہشات کی تمنا کرتے ہیں'۔