جولائی میں کووڈ۔19 سطح گرنے کے بعد اگست میں بھارت کی بے روزگاری شرح پھر سے بڑھ گئی ہے جس کی بینادی وجہ دیہی ملازمت کی منڈی میں واپسی تھی جس کی جو اب تک بحالی نہ ہوئی'۔
بھارتی معیشت کی نگرانی کے مرکز (سی ایم آئی ای) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کی بے روزگاری کی شرح، جو اپریل سے اب تک گر رہی ہے، اگست میں بڑھ کر 8.4 فیصد ہوگئی جو جولائی میں 7.4 فیصد تھی۔
سی ایم آئی ای کے منیجنگ ڈائریکٹر مہنت ویاس نے کہا کہ 'اگست میں لیبر مارکٹ کے حالات میں یہ کمی بنیادی طور پر دیہی بھارت کی تھی۔ دونوں (شہری اور دیہی) علاقوں میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے لیکن دیہی بھارت میں اس میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔'
سی ایم آئی ای کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اگست میں دیہی بھارت کے روزگار میں 3.6 ملین کی کمی واقع ہوئی جس سے وہاں بے روزگاروں کی تعداد 2.8 ملین ہوگئی۔
ویاس نے بتایا کہ 'جو لوگ نوکری کھو چکے ہیں وہ ملازمت کی منڈی چھوڑ دیتے ہیں اور اسی وجہ سے دیہی بھارت میں لیبر فورس کم ہو کر 0.8 ملین رہ گئی ہے۔ دیہی بھارت میں لیبر فورس میں کمی کے ساتھ روزگار میں بھی شدید کمی واقع ہوئی ہے۔'