ETV Bharat / business

قیمتوں میں کمی کی وجہ سے بھارتی پیاز کی مانگ میں اضافہ

گذشتہ برس کے آخر تک بھارت گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیاز درآمد کر رہا تھا، لیکن رواں برس کے آغاز سے ہی برآمد کرنا شروع کردیا ہے۔

author img

By

Published : Mar 15, 2021, 10:29 PM IST

indian onion demands increased due to low price
indian onion demands increased due to low price

گذشتہ مہینوں تک پیاز کی مہنگائی سے گھریلوں صارفین پریشان تھے، لیکن ربیع فصل کی وجہ سے قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ قیمتوں میں کمی کی وجہ سے بیرون ملک بھارتی پیاز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ برس کے آخر تک بھارت گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیاز درآمد کر رہا تھا، لیکن رواں برس کے آغاز سے ہی برآمد کرنا شروع کردیا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے رواں ماہ ملک سے پیاز کی مانگ قریب دو لاکھ ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔

پیر کے روز دارالحکومت دہلی کی آزاد پور منڈی میں پیاز کی ہول سیل قیمت 7.50 روپے سے 22.50 روپے فی کلو تھی، جبکہ ماڈل ریٹ 15.75 روپے فی کلو تھی۔ پیاز کی سب سے زیادہ کاشت کرنے والی ریاست مہاراشٹر کی ہول سیل منڈیوں میں پیاز کی قیمتیں 13 سے 14 روپے فی کلو کے حساب سے چل رہی ہیں۔ یہ معلومات مارکیٹ ذرائع نے دی ہیں۔

آزاد پور منڈی آلو پیاز مرچنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری راجندر شرما نے کہا"گذشتہ ایک مہینے میں پیاز کی قیمتیں گھٹ کر آدھا ہوگئی ہے۔ قیمتوں میں کمی کی وجہ سے پیاز کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔"

ہارٹیکلچر پروڈکشن ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر اجیت شاہ نے آئی اے این ایس کو بتایا "پیاز کی برآمدگی مانگ زبردست ہے اور اگلے مہینے دو لاکھ ٹن پیاز برآمد کی جاسکتی ہے۔ لہذا پیاز کی برآمدات بہت زیادہ ہوسکتی ہے۔"

گذشتہ برس ملک میں پیاز کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے مرکزی حکومت نے 14 ستمبر کو درآمد پر پابندی عائد کرنے سے قبل بھارت ہر ماہ اوسطاً 2.18 لاکھ ٹن پیاز برآمد کررہا تھا۔ یہ معلومات مرکزی وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں ایک سوال کے تحریری جواب دیا۔

مرکزی وزیر کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق، پیاز کی برآمد پر پابندی ختم ہونے کے بعد بھارت نے جنوری میں 56،000 ٹن پیاز اور رواں برس فروری میں 31،000 ٹن پیاز برآمد کیں، جبکہ گذشتہ برس دسمبر کے آخر تک بھارت نے 65،546 ٹن پیاز برآمد کی تھی۔

بھارت پڑوسی ممالک بنگلہ دیش، سری لنکا سمیت کئی دیگر ممالک کو پیاز برآمد کرتا ہے۔

اجیت شاہ نے کہا کہ اس وقت پیاز کی برآمدات کی مالیت 275 ڈالر فی ٹن (ایف او بی) ہے اور اس قیمت پر برآمدات کی طلب میں تیزی بنی ہوئی ہے۔ جب پیاز کی برآمدات میں اضافے کی وجہ سے گھریلو مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ رواں برس ملک میں پیاز کی بھاری پیداوار ہوئی ہے، لہذا ملکی قیمتوں میں اضافے کا امکان نہیں ہے۔

مرکزی حکومت نے رواں برس دو لاکھ ٹن پیاز بفر اسٹاک بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور نیشنل زرعی کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (نیفڈ) اگلے ماہ سے پیاز کی خریداری شروع کرنے والا ہے۔ سرکاری ایجنسی پہلے مہاراشٹر، گجرات اور مدھیہ پردیش سے پیاز خریدتی تھی لیکن رواں برس مزید چار ریاستیں تمل ناڈو، کرناٹک، آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے بھی پیاز خریدیں گی۔

گذشتہ مہینوں تک پیاز کی مہنگائی سے گھریلوں صارفین پریشان تھے، لیکن ربیع فصل کی وجہ سے قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ قیمتوں میں کمی کی وجہ سے بیرون ملک بھارتی پیاز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ برس کے آخر تک بھارت گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیاز درآمد کر رہا تھا، لیکن رواں برس کے آغاز سے ہی برآمد کرنا شروع کردیا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے رواں ماہ ملک سے پیاز کی مانگ قریب دو لاکھ ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔

پیر کے روز دارالحکومت دہلی کی آزاد پور منڈی میں پیاز کی ہول سیل قیمت 7.50 روپے سے 22.50 روپے فی کلو تھی، جبکہ ماڈل ریٹ 15.75 روپے فی کلو تھی۔ پیاز کی سب سے زیادہ کاشت کرنے والی ریاست مہاراشٹر کی ہول سیل منڈیوں میں پیاز کی قیمتیں 13 سے 14 روپے فی کلو کے حساب سے چل رہی ہیں۔ یہ معلومات مارکیٹ ذرائع نے دی ہیں۔

آزاد پور منڈی آلو پیاز مرچنٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری راجندر شرما نے کہا"گذشتہ ایک مہینے میں پیاز کی قیمتیں گھٹ کر آدھا ہوگئی ہے۔ قیمتوں میں کمی کی وجہ سے پیاز کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔"

ہارٹیکلچر پروڈکشن ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر اجیت شاہ نے آئی اے این ایس کو بتایا "پیاز کی برآمدگی مانگ زبردست ہے اور اگلے مہینے دو لاکھ ٹن پیاز برآمد کی جاسکتی ہے۔ لہذا پیاز کی برآمدات بہت زیادہ ہوسکتی ہے۔"

گذشتہ برس ملک میں پیاز کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے مرکزی حکومت نے 14 ستمبر کو درآمد پر پابندی عائد کرنے سے قبل بھارت ہر ماہ اوسطاً 2.18 لاکھ ٹن پیاز برآمد کررہا تھا۔ یہ معلومات مرکزی وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں ایک سوال کے تحریری جواب دیا۔

مرکزی وزیر کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق، پیاز کی برآمد پر پابندی ختم ہونے کے بعد بھارت نے جنوری میں 56،000 ٹن پیاز اور رواں برس فروری میں 31،000 ٹن پیاز برآمد کیں، جبکہ گذشتہ برس دسمبر کے آخر تک بھارت نے 65،546 ٹن پیاز برآمد کی تھی۔

بھارت پڑوسی ممالک بنگلہ دیش، سری لنکا سمیت کئی دیگر ممالک کو پیاز برآمد کرتا ہے۔

اجیت شاہ نے کہا کہ اس وقت پیاز کی برآمدات کی مالیت 275 ڈالر فی ٹن (ایف او بی) ہے اور اس قیمت پر برآمدات کی طلب میں تیزی بنی ہوئی ہے۔ جب پیاز کی برآمدات میں اضافے کی وجہ سے گھریلو مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ رواں برس ملک میں پیاز کی بھاری پیداوار ہوئی ہے، لہذا ملکی قیمتوں میں اضافے کا امکان نہیں ہے۔

مرکزی حکومت نے رواں برس دو لاکھ ٹن پیاز بفر اسٹاک بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور نیشنل زرعی کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (نیفڈ) اگلے ماہ سے پیاز کی خریداری شروع کرنے والا ہے۔ سرکاری ایجنسی پہلے مہاراشٹر، گجرات اور مدھیہ پردیش سے پیاز خریدتی تھی لیکن رواں برس مزید چار ریاستیں تمل ناڈو، کرناٹک، آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے بھی پیاز خریدیں گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.