انڈین کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی (آئی سی آر اے) نے کورونا وبا کی روک تھام کے لیے ٹیکہ کاری کی تیز رفتار، بمپر خریف پیداوار اور سرکاری اخراجات میں اضافہ کی امید کی بدولت رواں مالی برس میں ملک کی اصل مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی)کی شرح کا اندازہ 8.5 فیصد سے بڑھا کر نو فیصد کردیا ہے۔
آئی سی آر اے کے چیف اکنامسٹ آدتیہ نائر نے پیر کے روز کہا کہ کووڈ ٹیکہ کاری کی تیز رفتار کا یقین دلانے سے گہری رابطہ خدمات کے شعبے کی مانگ میں اضافہ ہوگا۔ اس کی بدولت کورونا وبا کی وجہ سے معیشت کے سب سے زیادہ متاثر شعبہ میں بہتری آئے گی۔ ساتھ ہی خریف کی پیداوار بمپر رہنے کا اندازہ ہے۔ اس کے علاوہ پہلے کیش منیجمنٹ گائیڈلائنز کو واپس لینے کے بعد مرکزی حکومت کے اخراجات میں متوقع تیزی آئے گی۔ اس کی بنیاد پر ہم نے مالی برس 2021-22میں ملک کی اصل جی ڈی پی کی شرح کے اندازہ کو 8.5فیصد سے برًھاکر نو فیصد کردیا ہے۔
نائر نے کہاکہ رواں برس یکم سے 26ستمبر کے دوران اوسطاً 79لاکھ لوگوں کو یومیہ کورونا ٹیکہ لگایا گیا ہے۔ اگر ٹیکہ کاری یہ رفتار برقرار رہی تو اندازہ ہے کہ 2021کے آخر تک ملک کے تقریباً تین چوتھائی بالغان کو دوسری ڈوز دے ڈی جائے گی۔ رواں مالی برس کی چوتھی سہ ماہی میں گہری رابطہ خدمات کی مانگ بڑھے گی۔ حالانکہ کچھ خدمات جیسے کاروباری سفر طویل وقفہ کے ساتھ اپنی پہلے کی کووڈ سطح پر واپس آسکتی ہے۔ تاخیر سے بوائی ہونے سے خریف رقبہ کو تقریباً گزشتہ برس کے ریکارڈ علاقہ کے برابر لانے میں مدد ملی ہے۔
- مزید پڑھیں: مالی برس 2022 میں جی ڈی پی کی شرح 7.5 فیصد رہنے کا امکان: اے ڈی بی
- رواں مالی برس میں شرح نمو 9.7 فیصد رہنے کی توقع
چیف اکنامسٹ نے کہاکہ اس کے مطابق مالی برس 2021-22کے لیے فصل پیداوار کے پیشگی تخمینوں نے موٹے اناج اور تلہن کو چھوڑ کر خریف کی پیداوار میں مضبوط اضافہ کے اشارے دیے ہیں۔ حالانکہ مانسون کے کمزور رہنے اور سیلاب کی صورتحال تشویش کا موضوع رہے ہیں۔
یو این آئی