نئی دہلی: حکومت چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے درمیان کئی چینی مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔ اس میں بنیادی طور پر ایسی مصنوعات ہیں جو پڑوسی ملک چین سے درآمد کی جاتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ بنیادی طور پر ضروری اور غیر ضروری اشیاء کی درآمدات کو کم کرنے پر حکومت غور کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' چین سے درآمد سامان پر بنیادی طور پر ڈیوٹی بڑھانے کے لیے بات چیت جاری ہے۔
بھارت کی کل درآمدات میں چین کا حصہ تقریبا 14 فیصد ہے۔ اپریل 2019 سے فروری 2020 کے دوران، بھارت نے چین سے 62.4 ارب ڈالر کی مالیت کا سامان درآمد کیا، جبکہ چین نے بھارت سے 15.5 ارب ڈالر کا درآمد کیا تھا۔
چین سے درآمد کی جانے والی اہم اشیاء میں گھڑیاں، موسیقی آلات، کھلونے، کھیل کے سامان، فرنیچر، بیڈز، پلاسٹک، الیکٹرانک مشینز، الیکٹرانک سامان، کیمیکل، آئرن اور اسٹیل کے سامان، کھاد، معدنی ایندھن اور دھات شامل ہیں۔
ڈیوٹی بڑھانے کا قدم ایسے وقت اٹھایا جارہا ہے جب حکومت گھریلو سطح پر مینو فیکچرنگ اور' میک ان انڈیا' کو فروغ دینے پر کام کررہی ہے۔