نئی دہلی: حکومت نے بدھ کے روز بحران کا شکار لکشمی ولاس بینک (ایل وی بی) کو ڈی بی ایس بینک انڈیا لمیٹڈ (ڈی بی آئی ایل) میں ضم کرنے کی منظوری دے دی۔ اس کے ساتھ صارفین کے لیے اپنے جمع رقومات نکالنے پر پابندی نہیں ہوگی۔
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے صحافیوں کو بتایا اس فیصلے سے 20 لاکھ صارفین کو راحت ملے گی اور 4،000 ملازمین کے مفادات کا تحفظ ہوگا۔
سرکاری ترجمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کابینہ نے لکشمی ولاس بینک کے ڈی بی ایس بینک انڈیا لمیٹڈ کے ساتھ انضمام کی منظوری دے دی ہے، اسی کے ساتھ صارفین پر کوئی پابندی نہیں ہوگا'۔
مزید پڑھیں: چھ دنوں کے اندر 53 فیصد لکشمی ولاس بینک کے شیئر میں گراوٹ
حکومت نے آر بی آئی سے کہا ہے کہ وہ ان انتظامیہ کے خلاف کارروائی کرے جو بینک کی خراب صورتحال کا ذمہ دار ہیں۔
مرکزی کابینہ نے قومی سرمایہ کاری اور انفراسٹرکچر فنڈ کے زیر اہتمام این آئی آئی ایف قرض پلیٹ فارم میں 6،000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دی۔
اس ماہ کے شروع میں اعلان کردہ خود کفیل بھارت 3.0 پیکج کا ایک حصہ ہے جس میں NIIF میں ایکویٹی کے طور پر 6،000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز ہے۔