ETV Bharat / business

لاک ڈاؤن کے نفاذ پر تاجروں کو معاوضہ دیا جائے: کیٹ

author img

By

Published : Apr 13, 2021, 4:27 PM IST

کیٹ کے مطابق ملک میں سالانہ تقریباً 80 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہوتا ہے جو ہر مہینے تقریباً ساڑھے چھ لاکھ کروڑ روپے ہوتا ہے۔

government should give compensation to traders in case of lockdown cait
government should give compensation to traders in case of lockdown cait

نئی دہلی: ملک بھر میں ایک بار پھر کورونا کیسز میں اضافہ ہونے لگا ہے جس کی وجہ سے کئی ریاستوں میں نائٹ کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ کرنے جیسی حالت ہوگئی ہے۔ ایسے میں کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (کیٹ) نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن اور تمام ریاستوں کے وزرائے اعلی کو آج ایک خط بھیجا ہے جس کے ذریعے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ریاست اس وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتی ہے جس کی وجہ سے دکانیں بند ہو تو حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام تاجروں کو مناسب معاوضہ دے۔'

کیٹ کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ 'حکومت کے احکامات کی وجہ سے بند دکانوں کو حکومت سے معاوضہ لینے کا حق بنتا ہے'۔

کیٹ نے معاوضہ دینے کے فارمولے کو بتاتے ہوئے کہا کہ 'جس دکان کی سالانہ جتنی ٹرن اوور ہے اسی کے حساب سے حکومت تاجروں کو معاوضہ دے'۔

کیٹ کے مطابق ملک میں سالانہ تقریباً 80 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہوتا ہے جو ہر مہینے تقریباً ساڑھے چھ لاکھ کروڑ روپے ہوتا ہے۔ صرف مہاراشٹر کا ماہانہ کاروبار تقریباً 1 لاکھ کروڑ روپے کا ہے اور دہلی کا ماہانہ کاروبار تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے ہے۔

کھنڈیلوال نے مزید کہا کہ 'گذشتہ برس کے لاک ڈاؤن میں تاجروں نے نہ صرف اپنی دکانیں بند کیں بلکہ وزیر اعظم مودی کے کال پر کورونا جیسے خوفناک وقت میں اپنی جان پر کھیل کر اشیائے ضروریہ کی سپلائی بلا تعطل جاری رکھا جس کی وجہ سے ملک بھر کے تاجروں کو ان کی تجارت میں بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑا جس کی آج تک تلافی نہیں کی گئی ہے۔'

کیٹ نے کہا کہ 'جہاں مرکزی حکومت نے گذشتہ برس مختلف طبقات کو راحت پہنچانے کے لیے پیکیج دیے، وہیں ملک کے تاجروں کو کسی بھی پیکیج میں ایک روپے بھی نہیں دیا گیا اور نہ ہی کسی بھی ریاستی حکومت نے تاجروں کو مدد فراہم کی جس کے نتیجے میں تاجر طبقے کو آج تک معاشی رواداری کے بڑے بحران کا سامنا ہے'۔

نئی دہلی: ملک بھر میں ایک بار پھر کورونا کیسز میں اضافہ ہونے لگا ہے جس کی وجہ سے کئی ریاستوں میں نائٹ کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ کرنے جیسی حالت ہوگئی ہے۔ ایسے میں کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (کیٹ) نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن اور تمام ریاستوں کے وزرائے اعلی کو آج ایک خط بھیجا ہے جس کے ذریعے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ریاست اس وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتی ہے جس کی وجہ سے دکانیں بند ہو تو حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام تاجروں کو مناسب معاوضہ دے۔'

کیٹ کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ 'حکومت کے احکامات کی وجہ سے بند دکانوں کو حکومت سے معاوضہ لینے کا حق بنتا ہے'۔

کیٹ نے معاوضہ دینے کے فارمولے کو بتاتے ہوئے کہا کہ 'جس دکان کی سالانہ جتنی ٹرن اوور ہے اسی کے حساب سے حکومت تاجروں کو معاوضہ دے'۔

کیٹ کے مطابق ملک میں سالانہ تقریباً 80 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہوتا ہے جو ہر مہینے تقریباً ساڑھے چھ لاکھ کروڑ روپے ہوتا ہے۔ صرف مہاراشٹر کا ماہانہ کاروبار تقریباً 1 لاکھ کروڑ روپے کا ہے اور دہلی کا ماہانہ کاروبار تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے ہے۔

کھنڈیلوال نے مزید کہا کہ 'گذشتہ برس کے لاک ڈاؤن میں تاجروں نے نہ صرف اپنی دکانیں بند کیں بلکہ وزیر اعظم مودی کے کال پر کورونا جیسے خوفناک وقت میں اپنی جان پر کھیل کر اشیائے ضروریہ کی سپلائی بلا تعطل جاری رکھا جس کی وجہ سے ملک بھر کے تاجروں کو ان کی تجارت میں بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑا جس کی آج تک تلافی نہیں کی گئی ہے۔'

کیٹ نے کہا کہ 'جہاں مرکزی حکومت نے گذشتہ برس مختلف طبقات کو راحت پہنچانے کے لیے پیکیج دیے، وہیں ملک کے تاجروں کو کسی بھی پیکیج میں ایک روپے بھی نہیں دیا گیا اور نہ ہی کسی بھی ریاستی حکومت نے تاجروں کو مدد فراہم کی جس کے نتیجے میں تاجر طبقے کو آج تک معاشی رواداری کے بڑے بحران کا سامنا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.