چیف اکانومسٹ و موڈیز تجزیہ کار مارک زندی نے بدھ کے روز کہا کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کا پھیلاؤ اب اٹلی اور کوریا میں بھی پھیل گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں اس کے وبا بننے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے چین کی معیشت کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ اب یہ پوری دنیا کی معیشت کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ کورونا وائرس کا سرکاری نام (کوویڈ 19 ہے)۔ اس کی شروعات دسمبر 2019 میں چین کے ووہان سے ہوئی۔
موڈیز کے تجزیہ نگاروں نے کہا 'کوویڈ 19 عالمی معیشت کو مختلف طریقے سے متاثر کررہی ہے، چین میں تجارت اور سیاحت پوری طرح متاثر ہوگئی ہے، دنیا بھر کی ایئر لائنس کمپنیاں چین کے لیے اپنی خدمات معطل کردی ہے، امریکہ جیسے بڑے ملک بھی اس سے متاثر ہوئے ہیں، چین سے سالانہ 30 لاکھ سیاح امریکہ آتے ہیں'۔
موڈیز نے کہا کہ چینی سیاح غیر ملکی سیاحوں کے مقابلے امریکہ میں خرچ کرنے میں سب سے آگے ہیں۔ یورپ کا سفر بھی متاثر ہوتا ہے۔
موڈی کے تجزیہ نگاروں نے کہا کہ بند فیکٹریاں چین اور چین کی مینوفیکچرنگ سپلائی چین پر انحصار کرنے والے ممالک اور کمپنیوں کے لیے کورونا وائرس بہت بڑا مسئلہ ہے۔ ایپل، نائک اور جنرل موٹرز جیسی امریکہ کمپنی ہے جو اس سے متاثر ہے'۔
زندی نے کہا کہ چین میں مانگ میں کمی سے امریکی برآمدات بھی متاثر ہوں گی۔ گذشتہ برس دونوں ممالک کے درمیاں ہوئے معاہدےکے تحت چین کو امریکہ سے درآمدات میں اضافہ کرنا تھا'۔