ETV Bharat / business

فضائی خدمات فراہم کرانے والی کمپنیوں کو اربوں ڈالر کا نقصان - کووڈ۔ 19وبا کی وجہ سے ہر منٹ تقریباً سوا دو کروڑ کروپے کا نقصان

انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی آئی ٹی اے) کی منگل کو جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 کی جولائی میں شروع ہوئی دوسری ششمائی میں طیارہ خدمات فراہم کرانے والی کمپنیوں کو تقریباً 77 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

Global airline industry will burn through USD 77 billion cash in second half of 2020: IATA
Global airline industry will burn through USD 77 billion cash in second half of 2020: IATA
author img

By

Published : Oct 6, 2020, 11:08 PM IST

نئی دہلی: فضائی خدمات فراہم کرانے والی کمپنیوں کو کووڈ۔ 19وبا کی وجہ سے ہر منٹ تقریباً سوا دو کروڑ کروپے کا نقصان ہورہا ہے۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی آئی ٹی اے) کی منگل کو جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020کی جولائی میں شروع ہوئی دوسری ششمائی میں طیارہ خدمات فراہم کرانے والی کمپنیوں کو تقریباً 77 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اس طرح انہیں ہر مہینہ 13 ارب ڈالر یا ہر منٹ تین لاکھ ڈالر کا نقصان ہوگا جوتقریباً سوا دو کروڑ روپے فی منٹ ہے۔


آئی آئی ٹی اے نے بتایا کہ ہوابازی شعبہ میں بہتری کی سست رفتار کے مد نظر 2021 میں بھی ایئر لائنس کو ہر مہینہ پانچ سے چھ ارب ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔ اس نے تمام ممالک کی حکومتوں سے طیارہ خدمات فراہم کرانے والی کمپنیوں کی مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس نے کہا کہ حالانکہ رواں برس اب تک سرکاروں نے ایئر لائنس کو 160ارب ڈالر کی مجموعی مدد دی ہے اس کے باوجود مزید مدد کی ضرورت ہے۔ طیارہ سروس کمپنیوں کو سیدھی مالی مدد کے علاوہ ٹیکسوں میں چھوٹ دی جانی چاہئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 30جون کو ختم ہوئی اس سال دوسری سہ ماہی میں ایئرلائنس نے اپنی لاگت نصف سے بھی کم کرلی ہے اس کے باوجود انہیں 51ارب ڈار کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ آمدنی میں سہ ماہی کے دوران 80 فیصد کی کمی وجہ سے انہیں یہ نقصان ہوا ہے۔ آئی آئی ٹی اے کا اندازہ ہے کہ 2022تک طیارہ صنعت منافع میں واپس نہیں آئے گی۔

نئی دہلی: فضائی خدمات فراہم کرانے والی کمپنیوں کو کووڈ۔ 19وبا کی وجہ سے ہر منٹ تقریباً سوا دو کروڑ کروپے کا نقصان ہورہا ہے۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی آئی ٹی اے) کی منگل کو جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020کی جولائی میں شروع ہوئی دوسری ششمائی میں طیارہ خدمات فراہم کرانے والی کمپنیوں کو تقریباً 77 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اس طرح انہیں ہر مہینہ 13 ارب ڈالر یا ہر منٹ تین لاکھ ڈالر کا نقصان ہوگا جوتقریباً سوا دو کروڑ روپے فی منٹ ہے۔


آئی آئی ٹی اے نے بتایا کہ ہوابازی شعبہ میں بہتری کی سست رفتار کے مد نظر 2021 میں بھی ایئر لائنس کو ہر مہینہ پانچ سے چھ ارب ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے۔ اس نے تمام ممالک کی حکومتوں سے طیارہ خدمات فراہم کرانے والی کمپنیوں کی مدد کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس نے کہا کہ حالانکہ رواں برس اب تک سرکاروں نے ایئر لائنس کو 160ارب ڈالر کی مجموعی مدد دی ہے اس کے باوجود مزید مدد کی ضرورت ہے۔ طیارہ سروس کمپنیوں کو سیدھی مالی مدد کے علاوہ ٹیکسوں میں چھوٹ دی جانی چاہئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 30جون کو ختم ہوئی اس سال دوسری سہ ماہی میں ایئرلائنس نے اپنی لاگت نصف سے بھی کم کرلی ہے اس کے باوجود انہیں 51ارب ڈار کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ آمدنی میں سہ ماہی کے دوران 80 فیصد کی کمی وجہ سے انہیں یہ نقصان ہوا ہے۔ آئی آئی ٹی اے کا اندازہ ہے کہ 2022تک طیارہ صنعت منافع میں واپس نہیں آئے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.