این ایس او کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت کی معاشی ترقی کی شرح منفی 23.9 فیصد رہی۔ لیکن گیتا کوپی ناتھ کے مطابق ترقی کی شرح منفی 25.6 فیصد رہی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی چیف ماہر معاشیات گیتا گوپی ناتھ نے بدھ کے روز کہا کہ' جون 2020 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران بھارت کی جی ڈی پی میں بھاری گراوٹ درج کی گئی۔
گوپی ناتھ کی جانب سے ٹوئٹر پر شئیر کی گئی ایک گراف کے مطابق گذشتہ سہ ماہی ( کیو1) کے مقابلے میں بھارت کی جی ڈی پی میں اپریل۔ جون کے دوران ( کیلنڈر برس کیو 2) معاشی ترقی کی شرح منفی 25.36 فیصد کی رہی جو جی 20 ممالک میں سب سے زیادہ بدترین ہے'۔
برطانیہ کی معیشت دوسرے نمبر پر تھی۔ جس کی جی ڈی پی کیو2 میں -20.4 فیصد درج کی گئی۔ امریکی معیشت میں اسی عرصے کے دوران -9.1 گراوٹ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ یوروپی یونین کی معیشت میں -11.7 فیصد درج کی گئی۔
اس کے برعکس، چین واحد معیشت تھی جس نے کیو1 کے مقابلہ میں کیو2 میں 12.3 فیصد کی تیزی دیکھی گئی۔
گوپی ناتھ نے ایک بار پھر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2020 میں بڑے معاشی تنازعہ کا مشاہدہ کرنے کے لیے سبھی کو تیار رہنا چاہیے۔
خیال رہے کہ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی طرف سے جاری اعدادو شمار کے مطابق رواں مالی برس کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل تا جون کے دوران اقتصادی ترقی کی شرح منفی 23.9 فیصد ہوگئی۔ تعمیرات، مینوفیکچرنگ اور تجارت، ہوٹل اور ٹرانسپورٹ سیکٹر سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں بالترتیب منفی 50.3 فیصد، 39.3 فیصد اور 40.7 فیصد کی گراوٹ آئی ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
جی ڈی پی کے اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق سکریٹری خزانہ سبھاش چندر گرگ نے کہا کہ بھارتی معیشت کے لیے ابھی بھی کچھ معاشی در باقی ہے'۔