ETV Bharat / business

Digital Agriculture Is Our Future: 'ڈیجیٹل زراعت ہی ہمارا مستقبل ہے'

حیدرآباد کے نواحی علاقہ پٹن چیرو میں اکریساٹ کی 50 ویں یوم تاسیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے موسمی تبدیلیوں کے مسائل اور ملک میں زراعت پر اس کے اثرات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ PM Modi on Agriculture

ڈیجیٹل زراعت ہی ہمارا مستقبل ہے: مودی
author img

By

Published : Feb 5, 2022, 8:56 PM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے زراعت کے شعبہ کے تمام چیلنجز سے ملک کو باہر نکالنے کے لیے سائنسدانوں اور عوام کی مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ ڈیجیٹل زراعت ہی ہمارا مستقبل ہے۔ Digital Agriculture Is Our Future

انہوں نے آج حیدرآباد کے نواحی علاقہ پٹن چیرو میں اکریساٹ کی 50 ویں یوم تاسیس تقریب کے موقع پر ایک لوگو اور یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے موسمی تبدیلیو ں کے مسائل اور ملک میں زراعت پر اس کے اثرات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں سے ملک میں چھوٹے کسان سب سے زیادہ متاثر ہیں۔'

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ میں موسمی تبدیلیوں کے مسائل کو اہمیت دی گئی ہے۔ انہوں نے موسمی تحفظ کے اقدامات کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اس بجٹ سے 80 فیصد چھوٹے کسانوں کو مدد ملے گی،کیونکہ اس بجٹ میں قدرتی کاشتکاری اور ڈیجیٹل اگریکلچر کو اہمیت دی گئی ہے۔'

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل اگریکلچرل ملک کا مستقبل ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ عصری ٹکنالوجیز کے استعمال میں اہم رول ادا کریں اور انوکھی حکمت عملی اختیار کریں۔ تاکہ کسانوں کے صرفہ میں کمی ہوسکے اور ہائی ٹیک زرعی خدمات کے ذریعہ پیداوار میں اضافہ ہوسکے۔'

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ کروڑ روپے کے اگری انفرافنڈ سے ملک میں 35ملین ٹن کی گنجائش والے کولڈ اسٹوریجس کی تیاری میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی چیزوں پر توجہ دیتے ہوئے مستقبل کی سمت کوچ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ان علاقوں میں زراعت کے چیلنجز سے ابھر سکیں۔ انہوں نے آئیل فیلڈ کی کاشت بالخصوص پام آئیل کی توسیع کے لیے درکار تمام ممکنہ مدد بھی کسانوں اور ریاستوں کو یقین دہانی کروائی۔'

انہوں نے کہا کہ اکریساٹ جیسے بین الاقوامی ادارے کو بائیو فیول کی ریسرچ اور پیداوار میں اضافہ کیلئے زرعی یونیورسٹیوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔'

وزیر اعظم نے کہا کہ اکریساٹ کے پاس زراعت کو آسان اور پائیدار بنانے میں دوسرے ممالک کی مدد کرنے میں 5 دہائیوں کا تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں امید کرتا ہوں کہ اکریساٹ بھارت کے زرعی شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے اپنی مہارت فراہم کرتے رہیں گے۔ مودی نے کہا کہ بھارت نے ماحولیات کے لیے طرز زندگی کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا ہے اور پرو پلانیٹ پیپل موؤمنٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ یہ ایک ایسی تحریک ہے، جو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے اور ہر فرد کو آب و ہوا سے جوڑتی ہے'۔

انہوں نے اکریساٹ میں اہتمام کردہ خصوصی نمائش کا مشاہدہ کیا۔ اکریساٹ کے ڈائریکٹر جنرل جاکویلین ڈی آروس نے وزیراعظم مودی کی تہنیت پیش کی۔ سائنسدانوں نے وزیراعظم کو اکریساٹ میں جاری تحقیق کے کاموں میں ملی کامیابیوں سے واقف کروایا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے تور دال، دھان، مونگ پھلی اور دیگر اجناس کے تخم اور اس کے معیار سے متعلق معلومات حاصل کیں۔

وزیراعظم مودی کے ہمراہ مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی، وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور گورنر تملی سائی سندرا راجن بھی موجود تھے۔ یہ کہتے ہوئے کہ بھارت دنیا میں سب سے بڑا غذائی سلامتی کا پروگرام چلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تغذیہ کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ بھارت میں 15ایگرو موسمی زون ہے۔ یہ ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور زراعت میں انہیں کافی پرانا تجربہ ہے۔ اس تجربہ کو دستیاب کروانے کی ضرورت ہے جس کیلئے اکریساٹ کو اہم رول ادا کرنا چاہئے۔'

مزید پڑھیں:

یو این آئی

وزیر اعظم نریندر مودی نے زراعت کے شعبہ کے تمام چیلنجز سے ملک کو باہر نکالنے کے لیے سائنسدانوں اور عوام کی مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ ڈیجیٹل زراعت ہی ہمارا مستقبل ہے۔ Digital Agriculture Is Our Future

انہوں نے آج حیدرآباد کے نواحی علاقہ پٹن چیرو میں اکریساٹ کی 50 ویں یوم تاسیس تقریب کے موقع پر ایک لوگو اور یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے موسمی تبدیلیو ں کے مسائل اور ملک میں زراعت پر اس کے اثرات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں سے ملک میں چھوٹے کسان سب سے زیادہ متاثر ہیں۔'

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ میں موسمی تبدیلیوں کے مسائل کو اہمیت دی گئی ہے۔ انہوں نے موسمی تحفظ کے اقدامات کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اس بجٹ سے 80 فیصد چھوٹے کسانوں کو مدد ملے گی،کیونکہ اس بجٹ میں قدرتی کاشتکاری اور ڈیجیٹل اگریکلچر کو اہمیت دی گئی ہے۔'

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل اگریکلچرل ملک کا مستقبل ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ عصری ٹکنالوجیز کے استعمال میں اہم رول ادا کریں اور انوکھی حکمت عملی اختیار کریں۔ تاکہ کسانوں کے صرفہ میں کمی ہوسکے اور ہائی ٹیک زرعی خدمات کے ذریعہ پیداوار میں اضافہ ہوسکے۔'

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ کروڑ روپے کے اگری انفرافنڈ سے ملک میں 35ملین ٹن کی گنجائش والے کولڈ اسٹوریجس کی تیاری میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی چیزوں پر توجہ دیتے ہوئے مستقبل کی سمت کوچ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ان علاقوں میں زراعت کے چیلنجز سے ابھر سکیں۔ انہوں نے آئیل فیلڈ کی کاشت بالخصوص پام آئیل کی توسیع کے لیے درکار تمام ممکنہ مدد بھی کسانوں اور ریاستوں کو یقین دہانی کروائی۔'

انہوں نے کہا کہ اکریساٹ جیسے بین الاقوامی ادارے کو بائیو فیول کی ریسرچ اور پیداوار میں اضافہ کیلئے زرعی یونیورسٹیوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔'

وزیر اعظم نے کہا کہ اکریساٹ کے پاس زراعت کو آسان اور پائیدار بنانے میں دوسرے ممالک کی مدد کرنے میں 5 دہائیوں کا تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں امید کرتا ہوں کہ اکریساٹ بھارت کے زرعی شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے اپنی مہارت فراہم کرتے رہیں گے۔ مودی نے کہا کہ بھارت نے ماحولیات کے لیے طرز زندگی کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا ہے اور پرو پلانیٹ پیپل موؤمنٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ یہ ایک ایسی تحریک ہے، جو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے اور ہر فرد کو آب و ہوا سے جوڑتی ہے'۔

انہوں نے اکریساٹ میں اہتمام کردہ خصوصی نمائش کا مشاہدہ کیا۔ اکریساٹ کے ڈائریکٹر جنرل جاکویلین ڈی آروس نے وزیراعظم مودی کی تہنیت پیش کی۔ سائنسدانوں نے وزیراعظم کو اکریساٹ میں جاری تحقیق کے کاموں میں ملی کامیابیوں سے واقف کروایا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے تور دال، دھان، مونگ پھلی اور دیگر اجناس کے تخم اور اس کے معیار سے متعلق معلومات حاصل کیں۔

وزیراعظم مودی کے ہمراہ مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی، وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور گورنر تملی سائی سندرا راجن بھی موجود تھے۔ یہ کہتے ہوئے کہ بھارت دنیا میں سب سے بڑا غذائی سلامتی کا پروگرام چلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تغذیہ کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ بھارت میں 15ایگرو موسمی زون ہے۔ یہ ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور زراعت میں انہیں کافی پرانا تجربہ ہے۔ اس تجربہ کو دستیاب کروانے کی ضرورت ہے جس کیلئے اکریساٹ کو اہم رول ادا کرنا چاہئے۔'

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.