نئی دہلی: عالمی ریٹنگ ایجنسی فیچ نے عام بجٹ پر اپنے تبصرے میں کہا کہ 'بھارت کا مالی خسارہ اندازے سے زیادہ ہے اور استحکام کی رفتار (درمیانی مدت) یعنی اپریل سے جولائی میں توقع سے کم رہی۔'
بھارت جسے اکثر فیچ جیسی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں سے شکایت رہتی ہے کہ ان کی درجہ بندی معیشت کے بنیادی اصولوں کی عکاسی نہیں کرتی ہے۔
پیر کے روز پیش کیے گئے عام بجٹ 2021-22 میں کہا گیا کہ اس وقت مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 9.5 فیصد سے زیادہ ہے۔ جبکہ اس کا ہدف اسے 3.5 فیصد پر رکھنے کا تھا۔ اگلے مالی برس 2021-22 کے مالی خسارے کا ہدف 6.8 فیصد رکھا گیا ہے۔
فیچ ریٹنگز کے ایشیاء پیسیفک سورن گروپ کے ڈائریکٹر جیریمی زوک نے کہا کہ 'بھارت میں مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ میں مالی خسارہ کا ہدف زیادہ ہے، استحکام درمیانی مدت میں توقع سے زیادہ سست ہے۔'
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے 2021-22 کے بجٹ میں بڑے پیمانے پر اخراجات کا اعلان کیا جس کا ایک بڑا حصہ قرضوں کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔