کانگریس سے راجیہ سبھا رکن چھایہ ورما نے ایوان میں مرکزی بجٹ 2022-23 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ایسے التزامات کئے گئے ہیں، جس سے امیر اور زیادہ امیر اور غریب، غریب تر ہوتے جائیں گے۔ ہیروں پر ٹیکس میں کمی اور مصنوعی زیورات پر ٹیکس بڑھانے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے حکومت کی نیت ظاہر ہوتی ہے'۔ Budget 2022: Nothing for Poor, Congress
حکومت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’بجٹ میں غریبوں کا، کا با‘‘۔ انہوں نے کہا کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات حکومت اہلیت بتادیں گے۔ صرف ہوا میں باتیں کرنے سے حالات نہیں بدلتے۔ عوام مہنگائی کا شکار ہے اور اسمبلی انتخابات کے بعد عوام کو مہنگا ڈیزل، پیٹرول اور رسوئی گیس خریدنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ Chhaya Verma Reacts on Union Budget
محترمہ ورما نے کہا کہ حکومت ڈرون فارمنگ کی بات کر رہی ہے۔ صرف بڑے کسان ہی اس کا استعمال کر سکیں گے اور زرعی مزدوروں کو کام نہیں ملے گا۔ جدید زراعت سے بے روزگاری نہیں بڑھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام برے حال میں ہے۔ جیلوں میں بند 75 فیصد قیدی زیر سماعت ہیں۔ جج خود انصاف مانگ رہے ہیں۔ عدالتوں میں کروڑوں مقدمات زیر التوا ہیں۔
کانگریس رکن نے کہا کہ حکمراں جماعت کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ملک کو اصل آزادی 2014 میں ملی تھی۔ یہ ان عظیم مجاہدین آزادی کی توہین ہے جنہوں نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔
انہوں نے منریگا کا الاٹمنٹ میں کمی پر تنقید کی اور کہا کہ اس سے غریبوں کو نقصان پہنچے گا۔
مزید پڑھیں:
- Union Budget 2022: وزرارتِ اقلیتی امور کے لیے پانچ ہزار بیس کروڑ روپے مختص
- Reaction of P. Chidambaram on Budget : 'سرمایہ دارانہ نظام کو بڑھانے والا بجٹ ہے'
- Union Budget 2022-23: عام بجٹ میں ایم ایس ایم ای کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا: مسلم انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن
یو این آئی