بھارتی معیشت میں 4.6 فیصد حصہ داری انیمل ہسبنڈری کی ہے۔ وہ اسے حساب سے بجٹ میں بھی حصہ داری چاہتے ہیں۔'
ڈیری انڈسٹری عام بجٹ سے بہت زیادہ پرُ امید ہیں۔ لاکھوں افراد کا روزگار اس صنعت سے وابستہ ہے، اس لیے اس انڈسٹری سے وابستہ افراد حکومت سے زیادہ رقم مختص کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
آر ایس ایس امول کے منیجنگ ڈائیرکٹر سودھی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بجٹ سے پر امید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ بجٹ میں ڈیری صنعت کے لیے 2900 کروڑ روپے مختص کیے گئے جبکہ جی ڈی پی کی مناسبت سے اگر ڈیری صنعت کے لیے رورپے مختص کیے جائے تو وہ 45000 کروڑ روپے ہونے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ' ملکی معیشت میں ڈیری سیکٹر اہمیت کا حامل ہے۔ انیمل ہسبنڈری دیہی علاقوں میں ایک اہم معاشی سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔ بھارتی معیشت میں 4.6 فیصد حصہ داری انیمل ہسبنڈری سے ہے۔ وہ اسے حساب سے بجٹ میں بھی حصہ داری چاہتے ہیں۔'
سودھی نے مزید کہا' زراعت کی طرز پر ڈیری فارمنگ کو بھی آئی ٹی آر فائل کرنے یا انکم ٹیکس سے مستثنیٰ کرنا چاہیے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حالیہ کارپوریٹ ٹیکس میں کمی کرکے 25 فیصد کردیا گیا گئی جبکہ ڈیری فارم کمپنیز جیسے امول کو ابھی بھی 35 فیصد کارپورٹ ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ' دیہی علاقوں میں جاری تشویش اور بھارت کے آر سی ای پی معاہدے میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے دوسرے ملک سے دودھ پاوڈر درآمد کرنا بھارتی کسان اور گھریلو ڈیری فارم انڈسٹری کے لیے صحیح نہیں ہے'۔